ہڑتال کے باوجود کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی کاتسلسل قائم
انڈیکس 71 پوائنٹس اضافے سے 15588 ہوگیا،51 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں
شہرمیں ہڑتال اور خوف وہراس کے باوجود کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتارچڑھائو کے بعد تیزی کا تسلسل قائم رہا جس کے باعث 51.35فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اورحصص کی مالیت میں7ارب7 کروڑ 5 لاکھ 40 ہزار 218 روپے کا مزید اضافہ ہوگیا۔
اسٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کارفرید عالم کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی کی وجہ سے ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں کی وہ کمپنیاں جنہیں گزشتہ 9 ماہ میں خسارے کا سامنا تھا انکے خسارے میں ریکوری کا عمل شروع ہوگیا ہے اور ایسی بیشترلسٹڈ کمپنیوں کے حصص بھی بلحاظ قیمت تازہ سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بن گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ QE3 کے مثبت اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں جسکی وجہ سے مقامی اسٹاک ایکس چینجز میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم بتدریج بڑھتا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ کیپیٹل مارکیٹ میں ان مثبت عوامل کے سبب جمعرات کو بھی تیزی برقرار رہنے کی امید ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بدھ کو آئل سیکٹر کے علاوہ انڈیکس کے دیگربیشتر شعبوں میں خریداری کا رحجان دیکھنے میں آیا جسکی وجہ سے شہر میں ہونے والی ہڑتال اور خوف وہراس کے منفی اثرات مارکیٹ پر مرتب نہ ہوسکے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 71.47پوائنٹس کے اضافے سے 15588.65ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 5.14پوائنٹس کے اضافے سے 13177.78اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 78.33پوائنٹس کے اضافے سے 27613.76 ہوگیا،کاروباری حجم منگل کی نسبت 2.47 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 13 کروڑ 18 لاکھ 65 ہزار850 حصص کے سودے ہوئے۔
جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 333 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 171کے بھائو میں اضافہ، 140کے داموں میں کمی اور22کی قیمتوں میں استحکام رہا،جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں مچلز فروٹ کے بھائو10روپے کے اضافے سے 331 روپے اورآئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو7.90 روپے کے اضافے سے 280 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ پروڈکٹ کے بھائو 173.56 روپے کم ہو کر 4451.44 روپے اورسیمنز پاکستان کے بھائو 22.11روپے کم ہو کر 919.07روپے ہوگئے۔
اسٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کارفرید عالم کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی کی وجہ سے ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں کی وہ کمپنیاں جنہیں گزشتہ 9 ماہ میں خسارے کا سامنا تھا انکے خسارے میں ریکوری کا عمل شروع ہوگیا ہے اور ایسی بیشترلسٹڈ کمپنیوں کے حصص بھی بلحاظ قیمت تازہ سرمایہ کاری کے لیے پرکشش بن گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ QE3 کے مثبت اثرات بھی مرتب ہورہے ہیں جسکی وجہ سے مقامی اسٹاک ایکس چینجز میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم بتدریج بڑھتا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ کیپیٹل مارکیٹ میں ان مثبت عوامل کے سبب جمعرات کو بھی تیزی برقرار رہنے کی امید ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بدھ کو آئل سیکٹر کے علاوہ انڈیکس کے دیگربیشتر شعبوں میں خریداری کا رحجان دیکھنے میں آیا جسکی وجہ سے شہر میں ہونے والی ہڑتال اور خوف وہراس کے منفی اثرات مارکیٹ پر مرتب نہ ہوسکے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 71.47پوائنٹس کے اضافے سے 15588.65ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 5.14پوائنٹس کے اضافے سے 13177.78اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 78.33پوائنٹس کے اضافے سے 27613.76 ہوگیا،کاروباری حجم منگل کی نسبت 2.47 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 13 کروڑ 18 لاکھ 65 ہزار850 حصص کے سودے ہوئے۔
جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 333 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 171کے بھائو میں اضافہ، 140کے داموں میں کمی اور22کی قیمتوں میں استحکام رہا،جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں مچلز فروٹ کے بھائو10روپے کے اضافے سے 331 روپے اورآئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو7.90 روپے کے اضافے سے 280 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ پروڈکٹ کے بھائو 173.56 روپے کم ہو کر 4451.44 روپے اورسیمنز پاکستان کے بھائو 22.11روپے کم ہو کر 919.07روپے ہوگئے۔