توہین عدالت بل سپریم کورٹ میں چیلنج وکلا آج یوم سیاہ منائیں گے

کالعدم قراردیاجائے،درخواست گزار،چیلنج کریںگے،حامدخان،محموداشرف


ایکسپریس July 11, 2012
کالعدم قراردیاجائے،درخواست گزار،چیلنج کریںگے،حامدخان،محموداشرف

سابق نائب صدر سپریم کورٹ باراکرام چوہدری کی جانب سے توہین عدالت ترمیمی بل 2012 کوسپریم کورٹ میںچیلنج کردیاگیاہے،محمدصدیق خان بلوچ کے توسط سے دائر درخواست میںموقف اختیارکیاگیاہے کہ یہ قانون ایک نیااین آراوہے اورقانون کے سامنے سب کے برابرہونے کے منافی ہے،یہ قانون آئین کے آرٹیکل 12،4،5،25،175 ،203،204 اور248 کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت عدلیہ کواختیارحاصل ہیں،ادھرہائیکورٹ بارایسوسی ایشن راولپنڈی نے قومی اسمبلی سے نئے توہین عدالت قانون کی منظوری کیخلاف آج یوم سیاہ منانے اورکل سے ملک بھرمیںہڑتال کااعلان کیاہے،

مام عدالتوں کا بائیکاٹ کیاجائے گا،وکلابازؤں پرسیاہ پٹیاں باندھیں گے، احتجاجی اجلاس اورریلیاںنکالی جائیںگی،راولپنڈی بارکے صدر بارشیخ احسن الدین،سیکریٹری راحیل خان نے بارکے ہنگامی اجلاس کے بعدبتایاکہ توہین عدالت کانیاقانون عدلیہ پرقدغن کے مترادف ہے،یہ ایکٹ بدنیتی پرمبنی ہے اورکالاقانون ہے،باراسے سپریم کورٹ میںچیلنج کرے گی،شیخ احسن الدین نے کہاکہ پارلیمنٹ آئین سے متصادم کوئی قانون نہیںبنا سکتی،پٹیشن میںصدارتی استشنیٰ کامسئلہ بھی اٹھایاجائیگا، صدرکااستثنیٰ بھی اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے،ادھروکیل رہنما حامدخان نے کہاکہ توہین عدالت بل کی منظوری کے معاملے کاجائزہ لینے کیلیے پاکستان بارکونسل کااجلاس 13جولائی کو طلب کرلیاگیاہے،

مجھ سمیت5ارکان کی درخواست پراجلاس طلب کیاگیا،انھوںنے کہاکہ عدلیہ کی توہین وتضحیک اورکرپشن کیخلاف عدلیہ کے اختیارات کم کرنے کی سازش کی جارہی ہے اگریہ قانون بن گیاتوعدلیہ غیرموثرہوجائیگی اورتوہین عدالت کا قانون صرف عام آدمی کیلیے رہ جائے گا،انھوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے پاس قانون کاجائزہ لینے اوراسے کالعدم کرنے کااختیارہے اور وہ کراچی بارکی طرف سے اس قانون کوچیلنج کریںگے،ادھرملتان ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے کل سے ملک بھرکی بارزمیںمکمل ہڑتال کااعلان کردیا،اس بات کااعلان صدربارمحموداشرف خان نے کیااورکہا کہ سندھ بارکونسل،کراچی،سکھر،حیدر آباد،ایبٹ آباد،راولپنڈی اورلاہور بارزکے صدوراورنیشنل کوآرڈی نیشن کونسل کے عہدیداروںکواعتمادمیںلیاگیاہے،اس روزعدالتی امورکا مکمل بائیکاٹ کیاجائیگا اوراحتجاجی اجلاس منعقد اور ریلیاں نکالی جائیں گی،انھوںنے کہااس قانون سازی کے خلاف پٹیشنزتیارکی جارہی ہیںجوجلدسپریم کورٹ میںدائرکردی جائیںگی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں