پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ہائی رسک Caa3 پر برقرار

متنازع الیکشن، کمزور حکومت، بروقت نیا آئی ایم ایف معاہدہ کرنے میں دشواری کا سامنا ہوگا

نیا آئی ایم ایف پروگرام نہ ہونے سے ملک کے دیوالیہ ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے، موڈیز (فوٹو: فائل)

موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ہائی کریڈٹ رسک 'Caa3' پر برقرار رکھا ہے۔

اپنے جاری کردہ جائزے میں عالمی ریٹنگ ایجنسی نے قرار دیا ہے کہ متنازعہ الیکشن کے نتیجے میں قائم ہونے والی کمزور مینڈیٹ کی حامل نئی حکومت کو آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام اپریل میں ختم ہونے کے بعد نئے پروگرام کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔

ادھر بینک آف امریکا نے پاکستانی یوروبانڈز کو اس امید کے ساتھ اوورویٹ کیا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیاں بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کریںگی، لیکن یہ موڈیز کے معاملے میں غلط ثابت ہوا ہے، انویسٹمنٹ بینک نے پاکستان کے عالمی بانڈز کو اگلے آئی ایم ایف پروگرام کے بروقت جائزے سے بھی جوڑا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کا پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی برقرار رکھنے کا فیصلہ

موڈیز نے قرار دیا ہے کہ پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے کافی دباؤ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اگر آئی ایم ایف سے بروقت نیا معاہدہ نہ کیا جاسکا اور دیگر پارٹنرز سے قرض نہ مل سکے تو دیوالیے کے امکانات بڑھ جائیں گے، جبکہ سماجی دباؤ اور ناقص گورننس آئی ایم ایف معاہدے اور دیگر معاملات میں بے یقینی پیدا کرسکتے ہیں۔

اگر آئی ایم ایف سے بروقت معاہدہ ہوجائے اور دیگر بائی لیٹرل اور ملٹی لیٹرل پارٹنرز سے بغیر کسی تاخیر کے قرضے مل جائیں تو دیوالیے کے خطرات دور ہوجائیں گے، تاہم ان کے حصول کیلیے پاکستان کے سماجی حالات فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔

موڈیز کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان یہ اہداف حاصل کرلیتا ہے تو مستقبل قریب میں کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کی جاسکتی ہے۔
Load Next Story