ایران پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کے اطلاق کا امکان نہیں وزیرِ توانائی
نئی حکومت کیلیے5422 ارب گردشی قرضے چھوڑ رہے، پریس کانفرنس سے خطاب
وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ پاک ایران پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے اطلاق کا امکان نہیں، تاہم وہ نہیں جانتے کہ پاک ایران پائپ لائن منصوبے سے متعلق امریکا کیا چاہتا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ گوادر تک 80 کلو میٹر طویل پائپ لائن بچھانے میں ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے، نگران کابینہ نئی حکومت کیلئے5422 ارب کے گردشی قرضے چھوڑ کر جا رہی ہے، سود کیساتھ پٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ 3022 ارب ،پاور سیکٹر کا 2400 ارب روپے ہے، جس سے مجموعی گردشی قرضوں کا حجم 5422 ہو جاتا ہے، آئی پی پیز کی ادائیگیوں کی استعداد20 کھرب روپے تک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پہلے مرحلے کی منظوری دیدی
انہوں نے خبردار کیا کہ ہم نے توانائی کے مقامی وسائل نہ بڑھائے تو آئندہ دوعشروں میں پٹرولیم درآمدات کا موجودہ حجم 17.5ڈالر سے بڑھ کر 60 تک پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی گیس فیلڈز سے یومیہ 40 کروڑ مکعب فٹ پیداوار متوقع ہے، سسٹم میں 44 کروڑ مکعب فٹ یومیہ گیس موجود ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ گوادر تک 80 کلو میٹر طویل پائپ لائن بچھانے میں ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے، نگران کابینہ نئی حکومت کیلئے5422 ارب کے گردشی قرضے چھوڑ کر جا رہی ہے، سود کیساتھ پٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ 3022 ارب ،پاور سیکٹر کا 2400 ارب روپے ہے، جس سے مجموعی گردشی قرضوں کا حجم 5422 ہو جاتا ہے، آئی پی پیز کی ادائیگیوں کی استعداد20 کھرب روپے تک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے پہلے مرحلے کی منظوری دیدی
انہوں نے خبردار کیا کہ ہم نے توانائی کے مقامی وسائل نہ بڑھائے تو آئندہ دوعشروں میں پٹرولیم درآمدات کا موجودہ حجم 17.5ڈالر سے بڑھ کر 60 تک پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی گیس فیلڈز سے یومیہ 40 کروڑ مکعب فٹ پیداوار متوقع ہے، سسٹم میں 44 کروڑ مکعب فٹ یومیہ گیس موجود ہے۔