سعودی عرب دہشت گردی کے الزام میں 7 قیدیوں کے سرقلم
سعودی عرب میں رواں برس کے پہلے دو ماہ میں سزائے موت کے 29 قیدیوں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں
سعودی عرب میں دہشت گردی کے جرم میں قید 7 مجرموں کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ان تمام افراد کو عدالت نے مملکت کے خلاف سازش کرنے والی دہشت گرد تنظیموں اور اداروں کی تشکیل اور مالی معاونت کے جرم میں سزا سنائی تھی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی نے مجرموں کی قومیت کی شناخت، ان کے جرائم اور عدالتی سماعت سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ان کے ناموں اور القاب سے لگتا ہے کہ وہ سعودی شہری تھے۔
سعودی عرب میں مارچ 2022 میں ایک ہی دن میں سزائے موت کے 81 مجرموں کا سر قلم کی گیا تھا جو ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے جب کہ دوسری بڑی تعداد آج کے 7 ہیں۔
سعودی عرب میں مجرموں کا سرقلم کرکے سزائے موت دی جاتی ہے۔ گزشتہ برس 170 مجرموں کو سزائے موت دی گئی تھی جن میں سے دو غداری کے مرتکب فوجیوں سمیت 33 کو دسمبر کے ماہ میں دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ رواں برس کے پہلے دو ماہ میں یہ تعداد 29 ہوگئی۔ سعودی عرب کے ساتھ ایران اور چین بھی مجرموں کو موت سزا دینے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ان تمام افراد کو عدالت نے مملکت کے خلاف سازش کرنے والی دہشت گرد تنظیموں اور اداروں کی تشکیل اور مالی معاونت کے جرم میں سزا سنائی تھی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی نے مجرموں کی قومیت کی شناخت، ان کے جرائم اور عدالتی سماعت سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ان کے ناموں اور القاب سے لگتا ہے کہ وہ سعودی شہری تھے۔
سعودی عرب میں مارچ 2022 میں ایک ہی دن میں سزائے موت کے 81 مجرموں کا سر قلم کی گیا تھا جو ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے جب کہ دوسری بڑی تعداد آج کے 7 ہیں۔
سعودی عرب میں مجرموں کا سرقلم کرکے سزائے موت دی جاتی ہے۔ گزشتہ برس 170 مجرموں کو سزائے موت دی گئی تھی جن میں سے دو غداری کے مرتکب فوجیوں سمیت 33 کو دسمبر کے ماہ میں دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ رواں برس کے پہلے دو ماہ میں یہ تعداد 29 ہوگئی۔ سعودی عرب کے ساتھ ایران اور چین بھی مجرموں کو موت سزا دینے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔