دہشت گردوں کے خلاف ایکشن میں تاخیر کاانجام پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوگا الطاف حسین
اب بھی وقت ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری لائحہ عمل بنا کر اس پر عملدرآمد کرایا جائے، قائد ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کسی سخت ایکشن میں تاخیر کاانجام پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
لندن سے جاری بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور حملے میں قانون نا فذ کرنے والے اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے پہلے بھی واضح مؤقف کے ساتھ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کی حکمت عملی ترتیب دے کر اس پر عمل شروع کر دیا جائے لیکن افسوس کہ ان کی اپیلوں اور مطالبات کو نامناسب سمجھتے ہوئے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا جس کا انجام آج کراچی ائیر پورٹ پر دہشت گردوں کے اس بڑے حملے کی صورت میں سامنے آیاہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری لائحہ عمل بناکر اس پر عمل درآمد کرایا جائے اور دہشت گردوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے ۔ ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اگر دہشت گردوں کے خلاف کوئی بھرپور ایکشن نہ لیا گیا تو ان کے حوصلے اور بڑھیں گے اور وہ ملک کو نقصان پہنچانے کے لئے زیادہ سے زیادہ سخت انداز میں دہشت گردی کی مزید کاروائیاں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جامع منصوبہ بندی کے ساتھ ٹھوس ایکشن کافی الفور آغاز کیا جائے اور پاکستان کو ہر قسم کے دہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔ موجودہ سنگین صورتحال واضح طور پر اشارہ کر رہی ہے کہ حالات اب ''ابھی یا کبھی نہیں''کی نہج پر پہنچ چکے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف کسی سخت ایکشن میں تاخیر کاانجام پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
لندن سے جاری بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور حملے میں قانون نا فذ کرنے والے اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے پہلے بھی واضح مؤقف کے ساتھ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کی حکمت عملی ترتیب دے کر اس پر عمل شروع کر دیا جائے لیکن افسوس کہ ان کی اپیلوں اور مطالبات کو نامناسب سمجھتے ہوئے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا جس کا انجام آج کراچی ائیر پورٹ پر دہشت گردوں کے اس بڑے حملے کی صورت میں سامنے آیاہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری لائحہ عمل بناکر اس پر عمل درآمد کرایا جائے اور دہشت گردوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے ۔ ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اگر دہشت گردوں کے خلاف کوئی بھرپور ایکشن نہ لیا گیا تو ان کے حوصلے اور بڑھیں گے اور وہ ملک کو نقصان پہنچانے کے لئے زیادہ سے زیادہ سخت انداز میں دہشت گردی کی مزید کاروائیاں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جامع منصوبہ بندی کے ساتھ ٹھوس ایکشن کافی الفور آغاز کیا جائے اور پاکستان کو ہر قسم کے دہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔ موجودہ سنگین صورتحال واضح طور پر اشارہ کر رہی ہے کہ حالات اب ''ابھی یا کبھی نہیں''کی نہج پر پہنچ چکے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف کسی سخت ایکشن میں تاخیر کاانجام پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔