سعودی عرب غزہ میں جنگ بندی پراسرائیل کوتسلیم کرنے پرتیار ہے امریکی صدر
اسرائیل نے رمضان میں غزہ پر بمباری نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے، جو بائیڈن
امریکا کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ رمضان کے دوران غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں امن کے حوالے سے پہلے یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔ رمضان قریب ہیں اور اسرائیل نے اس دوران بمباری نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں سعودی عرب اور دیگر ممالک اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی سے اس سمت میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا جس پر سعودی عرب، اردن، مصر سمیت دیگر ملک اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
غزہ میں 7 اکتوبر2023 سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 29 ہزار 878 فلسطینی شہید اور 70 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں امن کے حوالے سے پہلے یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔ رمضان قریب ہیں اور اسرائیل نے اس دوران بمباری نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں سعودی عرب اور دیگر ممالک اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے کو تیار ہیں۔ غزہ میں جنگ بندی سے اس سمت میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا جس پر سعودی عرب، اردن، مصر سمیت دیگر ملک اسرائیل کو ریاست تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
غزہ میں 7 اکتوبر2023 سے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 29 ہزار 878 فلسطینی شہید اور 70 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔