اڈیالہ جیل میں قیدیوں میں جھگڑے کے دوران قیدی قتل
جھگڑے کے دوران حماد اور شیراز شدید زخمی ہوئے، پولیس
ہائی سیکیورٹی زون اڈیالہ جیل میں قیدیوں میں جھگڑے کے دوران قیدی اعجاز ربانی کو قتل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتول اور زخمی کے جھگڑے کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں، مقتول کی لاش اور زخمی کو پمز سے ڈی ایچ کیو منتقلی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقتول قیدی اعجاز ربانی کے خلاف تھانہ سہالا اسلام آباد میں منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج ہے جبکہ زخمی قیدی اماد علی تھانہ شالیمار میں درج قتل کیس میں اسیر ہے۔
ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ ابتدائی انکوائری و انسیڈینٹ رپورٹ حکام کو ارسال کر دی گی۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ ذہنی مریض قیدیوں کے لیے مختص سیل نمبر 8 میں جمعرات کی رات گئے 2 بجکر 30 منٹ پر پیش آیا، ذہنی مریض قیدی احسن نے نہایت ہوشیاری سے پانی والے کپ کو توڑ کر نوک دار اوزار بنایا، پھر سیل کی دیوار سے سیمنٹ خرچ کر اینٹ نکالی۔
حوالتی احسن نے سیل میں کمبل اوڑھ کر سوئے دیگر ذہنی مریض اسیران اعجاز ربانی، شیراز اور حماد کو اینٹ سے نشانہ بنا کر زخمی کر دیا، ایک قیدی عمر اظہر جاگ رہا تھا جس نے بمشکل اپنی جان بچائی۔
اطلاع ملنے پر عملے نے سیل کھول کر زخمیوں کو جیل اسپتال منتقل کیا گیا۔ جیل میڈیکل آفیسر نے زخمی اسیران کو طبی امداد دیکر اعجاز ربانی اور حماد کو پمز اور شیراز کو ڈی ایچ کیو منتقل کروا دیا، شدید زخمی حوالاتی اعجاز ربانی پمز پہنچ کر دم توڑ گیا۔
ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن نے سیل نمبر 8 پر تعینات عملے اور نائٹ انچارج کے بیانات بھی قلمبند کرلیے۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کی حتمی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس کے مطابق مقتول اور زخمی کے جھگڑے کے بارے میں تفصیلات اکھٹی کی جا رہی ہیں، مقتول کی لاش اور زخمی کو پمز سے ڈی ایچ کیو منتقلی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقتول قیدی اعجاز ربانی کے خلاف تھانہ سہالا اسلام آباد میں منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج ہے جبکہ زخمی قیدی اماد علی تھانہ شالیمار میں درج قتل کیس میں اسیر ہے۔
ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ ابتدائی انکوائری و انسیڈینٹ رپورٹ حکام کو ارسال کر دی گی۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ ذہنی مریض قیدیوں کے لیے مختص سیل نمبر 8 میں جمعرات کی رات گئے 2 بجکر 30 منٹ پر پیش آیا، ذہنی مریض قیدی احسن نے نہایت ہوشیاری سے پانی والے کپ کو توڑ کر نوک دار اوزار بنایا، پھر سیل کی دیوار سے سیمنٹ خرچ کر اینٹ نکالی۔
حوالتی احسن نے سیل میں کمبل اوڑھ کر سوئے دیگر ذہنی مریض اسیران اعجاز ربانی، شیراز اور حماد کو اینٹ سے نشانہ بنا کر زخمی کر دیا، ایک قیدی عمر اظہر جاگ رہا تھا جس نے بمشکل اپنی جان بچائی۔
اطلاع ملنے پر عملے نے سیل کھول کر زخمیوں کو جیل اسپتال منتقل کیا گیا۔ جیل میڈیکل آفیسر نے زخمی اسیران کو طبی امداد دیکر اعجاز ربانی اور حماد کو پمز اور شیراز کو ڈی ایچ کیو منتقل کروا دیا، شدید زخمی حوالاتی اعجاز ربانی پمز پہنچ کر دم توڑ گیا۔
ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن نے سیل نمبر 8 پر تعینات عملے اور نائٹ انچارج کے بیانات بھی قلمبند کرلیے۔ ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کی حتمی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔