2ماہ میں ایف بی آر کو 41 ارب کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ٹیکس وصولیوں کاحجم5829 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے
ایف بی آر کو رواں سال 2ماہ میں 41 ارب کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے۔
رواں سال کے پہلے دو ماہ (جنوری، فروی) کے دوران ایف بی آر کو مجموعی طور41 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے۔
تاہم رواں مالی سال 2023-24کی کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیاں ہدف سے زیادہ ہونے باعث جنوری اور فروری کا شارٹ فال پورا کیا گیا ہے۔
مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ٹیکس وصولیوں کاحجم5829 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال2022-23کے مقابلے 30فیصد زیادہ ہے۔
فروری میں ایف بی آر نے 714ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں681 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں اور33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل جنوری کے دوران8ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال ہوا۔
رواں سال کے پہلے دو ماہ (جنوری، فروی) کے دوران ایف بی آر کو مجموعی طور41 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے۔
تاہم رواں مالی سال 2023-24کی کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیاں ہدف سے زیادہ ہونے باعث جنوری اور فروری کا شارٹ فال پورا کیا گیا ہے۔
مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ٹیکس وصولیوں کاحجم5829 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال2022-23کے مقابلے 30فیصد زیادہ ہے۔
فروری میں ایف بی آر نے 714ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں681 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں اور33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل جنوری کے دوران8ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال ہوا۔