گیس نرخ بڑھنے سے فرٹیلائزر سیکٹر میں تفریق پیدا ہوگئی
قیمتوں میں حالیہ اضافے سے انڈسٹری کی60 فیصد پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی، رپورٹ
فرٹیلائزر مینو فیکچررز کیلیے گیس کی قیمتوں میں تفریق سے مارکیٹ میں عدم استحکام پیدا ہورہا ہے تاہم حکومت کو یوریا کی قیمتوں میں استحکام لانے اور زائد ریونیو سے فائدہ اٹھانے کیلیے کھاد بنانے والے کمپنیوں کے درمیان موجودہ قیمت کے امتیاز کو دور کرنا ہوگا۔
ٹاپ لائن سیکیوریٹیز کی رپورٹ کے مطابق گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے فرٹیلائزر سیکٹر میں تفریق پیدا ہوگئی ہے کیونکہ حکومت نے سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر چلنے والے فرٹیلائزر مینوفیکچررز کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس سے انڈسٹری کی60فیصد پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ماڑی گیس پر انحصار کرنے والی فرٹیلائزر کمپنیوں کیلیے گیس ٹیرف بدستور برقرار ہیں۔
اینگرو فرٹیلائزرز، فوجی فرٹیلائزر بن قاسم اور اور ایگری ٹیک سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر ہیں، ان پلانٹس کیلیے فیڈ گیس کی شرح 580 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 1597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ہے۔
ٹاپ لائن سیکیوریٹیز کی رپورٹ کے مطابق گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے فرٹیلائزر سیکٹر میں تفریق پیدا ہوگئی ہے کیونکہ حکومت نے سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر چلنے والے فرٹیلائزر مینوفیکچررز کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس سے انڈسٹری کی60فیصد پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ماڑی گیس پر انحصار کرنے والی فرٹیلائزر کمپنیوں کیلیے گیس ٹیرف بدستور برقرار ہیں۔
اینگرو فرٹیلائزرز، فوجی فرٹیلائزر بن قاسم اور اور ایگری ٹیک سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر ہیں، ان پلانٹس کیلیے فیڈ گیس کی شرح 580 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 1597 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کر دی گئی ہے۔