دہشت گردوں سے جو اسلحہ ملا اس سے اشارے ایک ملک کی طرف جاتے ہیں چوہدری نثار
طالبان سے مذاکرات خلوص دل سے شروع کیے اور اب حملے کیے جارہے ہیں تاہم حکومت بھی ان حملوں کا بھرپور جواب دے گی،وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے میں ہلاک دہشت گرد غیر ملکی لگتے ہیں جبکہ ان کے قبضے سے ملنے والے اسلحے سے بھی اشارے ایک ملک کی طرف جاتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے کو فوج،رینجرز،پولیس اور اے ایس ایف نے ناکام بنایا،حملے میں دو یا تین جہازوں کو معمولی نقصان پہنچا تاہم قومی اثاثے محفوظ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں اے ایس ایف کے 11 اہلکاروں سمیت 19 افراد شہید اور 29 زخمی ہوئے جبکہ حملہ کراچی ایئرپورٹ پر نہیں اولڈ ٹرمینل پر ہوا۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ دہشت گرد دو راستوں سے ایئرپورٹ میں داخل ہوئےجن کی تعداد 10 کے قریب تھی تاہم اطلاع ملتے ہی رینجرز 7 اور فوج 20 منٹ میں آپریشن کے لیے پہنچ چکی تھی اور رات ڈیڑھ بجے تک تمام دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا تھا جن میں سے 7 دہشت گردوں کو فورسز نے ہلاک کیا جبکہ 3 دہشت گردوں نے خود کو دھماکوں سے اڑا لیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد غیر ملکی لگتے ہیں جبکہ حملے کے اشارے بھی ایک ملک کی طرف ہیں تاہم دہشت گردوں سے ملنے والے اسلحہ سمیت ان تمام باتوں کی تصدیق ہونا باقی ہے جب کہ کچھ ایسے شواہد بھی ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ حملے کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان سے مذاکرات پورے خلوص سے شروع کیے اور اب ان کی جانب سے حملے کیے جارہے ہیں تاہم حکومت بھی دہشت گردوں کو ان ہی کی زبان میں جواب دینے کی طاقت رکھتی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے کو فوج،رینجرز،پولیس اور اے ایس ایف نے ناکام بنایا،حملے میں دو یا تین جہازوں کو معمولی نقصان پہنچا تاہم قومی اثاثے محفوظ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں اے ایس ایف کے 11 اہلکاروں سمیت 19 افراد شہید اور 29 زخمی ہوئے جبکہ حملہ کراچی ایئرپورٹ پر نہیں اولڈ ٹرمینل پر ہوا۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ دہشت گرد دو راستوں سے ایئرپورٹ میں داخل ہوئےجن کی تعداد 10 کے قریب تھی تاہم اطلاع ملتے ہی رینجرز 7 اور فوج 20 منٹ میں آپریشن کے لیے پہنچ چکی تھی اور رات ڈیڑھ بجے تک تمام دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا تھا جن میں سے 7 دہشت گردوں کو فورسز نے ہلاک کیا جبکہ 3 دہشت گردوں نے خود کو دھماکوں سے اڑا لیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد غیر ملکی لگتے ہیں جبکہ حملے کے اشارے بھی ایک ملک کی طرف ہیں تاہم دہشت گردوں سے ملنے والے اسلحہ سمیت ان تمام باتوں کی تصدیق ہونا باقی ہے جب کہ کچھ ایسے شواہد بھی ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ حملے کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان سے مذاکرات پورے خلوص سے شروع کیے اور اب ان کی جانب سے حملے کیے جارہے ہیں تاہم حکومت بھی دہشت گردوں کو ان ہی کی زبان میں جواب دینے کی طاقت رکھتی ہے۔