انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کے ملک گیر مظاہرے متعدد گرفتار
لاہور میں پولیس نے جی پی او چوک پر شرکا کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج بھی کیا، شرکا کے میڈیٹ چوری کے خلاف نعرے
انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے کارکنان نے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی، لاہور میں پولیس نے رہنماؤں سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
راولپنڈی میں ریلی کی قیادت پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کی۔ پی ٹی آئی کارکنان لیاقت باغ کے باہر جمع ہوئے جہاں انہوں نے دھاندلی کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج میں مقامی رہنما کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر، سمابیہ طاہر، شہریار ریاض اور دیگر بھی شریک تھے۔
شیر افضل مروت کے راولپنڈی پہنچنے پر اختجاجی ریلی براستہ راجہ بازار، پیرودہائی سے ہوتی ہوئی اسلام آباد داخل ہوئی۔ کارکنوں نے ہاتھوں میں پارٹی جھنڈے اٹھارکھے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔
اس کے علاوہ لاہور میں بھی پی ٹی آئی کارکنان نے ریلی نکالی جن میں سے متعدد کو پولیس نے گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا جبکہ کراچی میں پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیا۔
لاہور میں جی پی او چوک پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے مشتعل حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور میاں شہزاد فاروق، حافظ ذیشان اور سپریم کورٹ بار کے سابق سیکرٹری آفتاب باجوہ سمیت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنان نے انتخابی سالمیت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی حمایت میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے عمران خان اور پارٹی کے دیگر ارکان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
شہر کے مختلف حصوں میں، پی ٹی آئی کے حامی مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی رکن اسمبلی علی امتیاز وڑائچ کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیولری گراؤنڈ سے ہوا، شاہدرہ اور لاہور کمشنر آفس کے باہر بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے۔
اس کے ساتھ ہی، پی ٹی آئی کے ترجمان نے پرامن احتجاج کے آئینی حق میں رکاوٹ ڈالنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ''عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کارکنان اور عوام میڈیٹ چوری اور اسے واپس لینے کے لیے سڑکوں پر نکلے تو ناجائز میںڈٹ سے خوفزدہ انتظامیہ نے انہیں غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
راولپنڈی میں ریلی کی قیادت پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کی۔ پی ٹی آئی کارکنان لیاقت باغ کے باہر جمع ہوئے جہاں انہوں نے دھاندلی کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج میں مقامی رہنما کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر، سمابیہ طاہر، شہریار ریاض اور دیگر بھی شریک تھے۔
شیر افضل مروت کے راولپنڈی پہنچنے پر اختجاجی ریلی براستہ راجہ بازار، پیرودہائی سے ہوتی ہوئی اسلام آباد داخل ہوئی۔ کارکنوں نے ہاتھوں میں پارٹی جھنڈے اٹھارکھے تھے اور نعرے بازی کرتے رہے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔
اس کے علاوہ لاہور میں بھی پی ٹی آئی کارکنان نے ریلی نکالی جن میں سے متعدد کو پولیس نے گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا جبکہ کراچی میں پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کیا۔
لاہور میں جی پی او چوک پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی ٹی آئی کے مشتعل حامیوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور میاں شہزاد فاروق، حافظ ذیشان اور سپریم کورٹ بار کے سابق سیکرٹری آفتاب باجوہ سمیت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنان نے انتخابی سالمیت پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی حمایت میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے عمران خان اور پارٹی کے دیگر ارکان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
شہر کے مختلف حصوں میں، پی ٹی آئی کے حامی مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ پی ٹی آئی کے صوبائی رکن اسمبلی علی امتیاز وڑائچ کی قیادت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیولری گراؤنڈ سے ہوا، شاہدرہ اور لاہور کمشنر آفس کے باہر بھی اسی طرح کے مظاہرے ہوئے۔
اس کے ساتھ ہی، پی ٹی آئی کے ترجمان نے پرامن احتجاج کے آئینی حق میں رکاوٹ ڈالنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ''عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کارکنان اور عوام میڈیٹ چوری اور اسے واپس لینے کے لیے سڑکوں پر نکلے تو ناجائز میںڈٹ سے خوفزدہ انتظامیہ نے انہیں غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔