حکومت اور پاک فوج کی کاوشوں سے چمن بارڈر پر تجارت بحال
حکومتی پالیسی کیخلاف دھرنے کے باعث4ماہ بارڈر بند، مقامی مزدوربیروزگار ہوئے
پاک افغان بارڈر چمن اسپن بولدک پر تجارتی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، اس اقدام پر شہریوں نے حکومت اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے.
نومبر 2023 میں پاک افغان بارڈر پر آمدورفت کیلیے حکومت پاکستان نے ون ڈاکومنٹ رجیم کے نفاذ کا اعلان کیا تو مقامی لوگوں نے اس پالیسی کیخلاف دھرنا دیدیا تھا۔ تقریبا 4ماہ چمن بارڈر بند رہنے سے بڑی تعداد میں مقامی مزدور بیروزگار، علاقے میں غربت بڑھنے لگی۔ حکومت اور پاک فوج کی کاوشوں سے چمن بارڈر پر تجارت بحال ہو گئی ہے۔
شہریوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پانچ مہینوں سے جو مشکلات تھیں وہ اب کم ہو جائیں گی۔
چیمبر آف کامرس چمن کے عہدیدار کہتے ہیں بارڈر بند ہونے سے تاجر برادری اور حکومت کو کروڑوں کا نقصان ہوا،تجارت کی بحالی خوش آئند ہے۔
نومبر 2023 میں پاک افغان بارڈر پر آمدورفت کیلیے حکومت پاکستان نے ون ڈاکومنٹ رجیم کے نفاذ کا اعلان کیا تو مقامی لوگوں نے اس پالیسی کیخلاف دھرنا دیدیا تھا۔ تقریبا 4ماہ چمن بارڈر بند رہنے سے بڑی تعداد میں مقامی مزدور بیروزگار، علاقے میں غربت بڑھنے لگی۔ حکومت اور پاک فوج کی کاوشوں سے چمن بارڈر پر تجارت بحال ہو گئی ہے۔
شہریوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پانچ مہینوں سے جو مشکلات تھیں وہ اب کم ہو جائیں گی۔
چیمبر آف کامرس چمن کے عہدیدار کہتے ہیں بارڈر بند ہونے سے تاجر برادری اور حکومت کو کروڑوں کا نقصان ہوا،تجارت کی بحالی خوش آئند ہے۔