عمر قید کے ملزم کی اپیل منظور ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم

ہائیکورٹ نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو کالعدم حزب التحریر کے رہنما ڈاکٹر اسماعیل کو پیش کرنے کاحکم دیدیا


Staff Reporter June 10, 2014
ہائیکورٹ نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو کالعدم حزب التحریر کے رہنما ڈاکٹر اسماعیل کو پیش کرنے کاحکم دیدیا، فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی اپیلٹ بینچ نے امتناع منشیات کی خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزم عبدالقادر کو امتناع منشیات کی خصوصی عدالت نے 248کلو گرام ممنوعہ کیمیکل ڈائزا پام رکھنے کے الزام میں 19مئی کوگرفتار کیا گیاتھا، اس الزام میں ماتحت عدالت نے ملزم کو عمرقید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی تاہم ملزم نے شوکت حیات ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جس میں موقف اختیارکیا گیاممنوعہ کیمیکل رکھنا جتنا سنگین جرم ہے اس کی تفتیش بھی اتنی ہی سنجیدگی سے ہونا چاہیے لیکن اس مقدمے میں تفتیشی افسر نے اس گاڑی کے مالک کے بارے میں بھی جاننے کی کوشش نہیں کی ، کیمیکل کا لیبارٹری سے تجزیہ کرانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، گواہوں کے بیانات میں تضاد پائے جاتے ہیں ، استغاثہ کا مقدمہ شکوک و شبہات سے بھرا ہے۔

ان وجوہات کی بنیاد پر کسی شہری کو سزا نہیں دی جاسکتی، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو کالعدم حزب التحریر کے رہنماڈاکٹر اسماعیل شیخ کو عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیا ہے، جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے یہ ہدایت پیر کو ڈاکٹر اسماعیل شیخ کی اہلیہ مسمات منیرہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی ، درخواست میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس ،ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار کے شوہر ڈینٹل سرجن ہیں اور 18اپریل 2014کو معمول کے مطابق اسپتال کیلیے روانہ ہوئے جہاں انھیں حساس اداروں نے حراست میں لے لیا۔

علاوہ ازیں مذکورہ سرکاری اداروں کے اہلکاروں نے درخواست گزار کے گھر پر بھی چھاپہ مارا اور اہل خانہ سے بدتمیزی ،کئی اہم دستاویزات بھی اپنے ہمراہ لے گئے،درخواست گزار نے مزید موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے شوہر کا کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انھیں عدالت میں پیش کیا جائے اور مقدمہ چلایا جائے، دریں اثناء سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پسند کی شادی کرنے والے جوڑے میں دشمنی کے باعث خاتون کو پولیس کی حفاظت میں شیلٹرہوم بھیجتے ہوئے مدعاعلیہان کو 11جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں