صدارتی انتخاب ق لیگ اور آئی پی پی کی زرداری کی حمایت ایم کیو ایم نے مہلت مانگ لی
ہماری مفاہمت کی تاریخ ہے، ہم پہلے بھی ساتھ چلتے رہے ہیں، خالد مقبول صدیقی
مسلم لیگ (ق)، استحکام پاکستان پارٹی نے صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا جبکہ ایم کیو ایم نے مشاورت کیلیے مہلت مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کمیٹی کے اراکین نے استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان سے ملاقات کی اور صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری کی حمایت مانگی،
مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ میں پیپلزپارٹی کے وفد اور اسحاق ڈار کو خوش آمدید کہتا ہوں اعزاز کی بات یے کہ یہ میرے گھر آئے۔آصف علی زرداری کیلئے ووٹ مانگنے آئے ہیں استحکام پاکستان پورے دل سے ان کیساتھ ہیں۔ پنجاب اور مرکز میں زرداری کو ووٹ ڈالیں گے میرے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے جو ہوا وہ کرینگے، پاکستان پر برا وقت ہے لوگ مشکل کا شکار ہے۔اس وقت ہم سب کو اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے۔الیکشن کے مسائل کو بھولنے کی ضرورت ہے۔ تمام بڑی پارٹیوں کو ایک ایک صوبہ مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، لوگ پریشانیوں کا شکار ہیں مزید پریشان نہیں کرنا چاہئے اپوزیشن کی جماعتوں کا حق ہے حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی کرے لیکن ملکی مفاد کو پہلے رکھنا چاہئے۔
علیم خان نے کہا کہ اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کردار ادا کرینگے جہاں غلطیاں ہمیں نظر آئی ہم ان کی نشاندہی کرینگے، حکومت بنانا جس کا حق ہے انہوں نے ہی حکومت بنائی ہے، خیبرپختونخوا کا رزلٹ سب کو منظور ہیں خیبر پختونخوا کا ریزلٹ ان کو نھی منظور ہیں جن کو باقیوں پر اعتراض ہے اگر دھاندلی ہوئی ہے تو ایک صوبے کو چھوڑ کر کیوں ہوئی ہے؟ آپ کہیں کہ خیبرپختونخوا میں ہمیں جو سیٹیں ملی ہے وہ دھاندلی سے ملی ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کا شکریہ جنہوں نے آصف زرداری کی حمایت کا اعلان کردیا۔علیم خان کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔
مذاکراتی کمیٹی کا وفد مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر پہنچا۔ چوہدری سالک نے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے وفد کا شکرگزار ہوں، چوہدری شجاعت حسین سے بات ہوئی چوہدری شجاعت حسین رواداری کی سیاست کرتے ہیں۔ہم سب نے مل کر ہی چلنا ہے، کسی کی ذاتی مفاد نہیں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ذرداری کو ووٹ دینگے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چوہدری شجاعت اور انکی پارٹی کا شکریہ اداکرتا ہوں۔ان کی خاندانی روایات کے ہم قائل ہیں مل کر پاکستان کو بحرانوں سے نکالیں گے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے وفد نے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔ جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے آگے کی راہوں کی بات کی ہے، اب صدارت کے عہدے کا الیکشن ہو رہا ہے جس میں پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری امیدوار ہیں اور وفد نے ہم حمایت مانگی ہے۔
مزید پڑھیں: صدارتی الیکشن؛ آصف زرداری اور محمود اچکزئی کے کاغذات نامزدگی منظور
انہوں نے کہا کہ ہماری مفاہمت کی تاریخ ہے، ہم پہلے بھی ساتھ چلتے رہے ہیں۔ کل شام کراچی میں ہم نے رابطہ کمیٹی کااجلاس رکھا ہے۔آصف علی زرداری کو ووٹ دینے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پہلے بھی ساتھ چلتے رہے ہیں۔اس سے پہلے بھی آصف علی زرداری کو ایم کیو ایم نے بھی تجویز کیا تھا۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ساتھ مل کر چلیں۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کمیٹی کے اراکین نے استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان سے ملاقات کی اور صدارتی الیکشن میں آصف علی زرداری کی حمایت مانگی،
مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ میں پیپلزپارٹی کے وفد اور اسحاق ڈار کو خوش آمدید کہتا ہوں اعزاز کی بات یے کہ یہ میرے گھر آئے۔آصف علی زرداری کیلئے ووٹ مانگنے آئے ہیں استحکام پاکستان پورے دل سے ان کیساتھ ہیں۔ پنجاب اور مرکز میں زرداری کو ووٹ ڈالیں گے میرے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے جو ہوا وہ کرینگے، پاکستان پر برا وقت ہے لوگ مشکل کا شکار ہے۔اس وقت ہم سب کو اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے۔الیکشن کے مسائل کو بھولنے کی ضرورت ہے۔ تمام بڑی پارٹیوں کو ایک ایک صوبہ مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، لوگ پریشانیوں کا شکار ہیں مزید پریشان نہیں کرنا چاہئے اپوزیشن کی جماعتوں کا حق ہے حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی کرے لیکن ملکی مفاد کو پہلے رکھنا چاہئے۔
علیم خان نے کہا کہ اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کردار ادا کرینگے جہاں غلطیاں ہمیں نظر آئی ہم ان کی نشاندہی کرینگے، حکومت بنانا جس کا حق ہے انہوں نے ہی حکومت بنائی ہے، خیبرپختونخوا کا رزلٹ سب کو منظور ہیں خیبر پختونخوا کا ریزلٹ ان کو نھی منظور ہیں جن کو باقیوں پر اعتراض ہے اگر دھاندلی ہوئی ہے تو ایک صوبے کو چھوڑ کر کیوں ہوئی ہے؟ آپ کہیں کہ خیبرپختونخوا میں ہمیں جو سیٹیں ملی ہے وہ دھاندلی سے ملی ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کا شکریہ جنہوں نے آصف زرداری کی حمایت کا اعلان کردیا۔علیم خان کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔
مذاکراتی کمیٹی کا وفد مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر پہنچا۔ چوہدری سالک نے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے وفد کا شکرگزار ہوں، چوہدری شجاعت حسین سے بات ہوئی چوہدری شجاعت حسین رواداری کی سیاست کرتے ہیں۔ہم سب نے مل کر ہی چلنا ہے، کسی کی ذاتی مفاد نہیں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ذرداری کو ووٹ دینگے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چوہدری شجاعت اور انکی پارٹی کا شکریہ اداکرتا ہوں۔ان کی خاندانی روایات کے ہم قائل ہیں مل کر پاکستان کو بحرانوں سے نکالیں گے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے وفد نے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔ جس پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے آگے کی راہوں کی بات کی ہے، اب صدارت کے عہدے کا الیکشن ہو رہا ہے جس میں پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری امیدوار ہیں اور وفد نے ہم حمایت مانگی ہے۔
مزید پڑھیں: صدارتی الیکشن؛ آصف زرداری اور محمود اچکزئی کے کاغذات نامزدگی منظور
انہوں نے کہا کہ ہماری مفاہمت کی تاریخ ہے، ہم پہلے بھی ساتھ چلتے رہے ہیں۔ کل شام کراچی میں ہم نے رابطہ کمیٹی کااجلاس رکھا ہے۔آصف علی زرداری کو ووٹ دینے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پہلے بھی ساتھ چلتے رہے ہیں۔اس سے پہلے بھی آصف علی زرداری کو ایم کیو ایم نے بھی تجویز کیا تھا۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہم ساتھ مل کر چلیں۔