خواتین کو قابل اعتراض انداز میں پیش کرنے والی فلموں میں کام نہیں کرسکتی درفشاں سلیم

فلموں میں آئٹم سانگز نہیں ہونا چاہیے ہیں، اداکارہ


ویب ڈیسک March 05, 2024
ڈراموں میں کام حاصل کرنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی، درفشاں :فوٹو:فائل

اداکارہ درفشاں سلیم کا کہنا ہے کہ ایسی فلموں میں کام نہیں کرسکتی جس میں خواتین کو قابل اعتراض انداز میں پیش کیا جائے۔

ٹی وی اداکارہ درفشاں سلیم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ڈراموں سے قبل ایک فلم سائن کی تھی تاہم بعد میں فلم میں کام نہیں کیا۔ جب فلم ریلیز ہوئی تو اس بات پر شکر ادا کیا کہ فلم کا حصہ نہیں بنی۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ میں خود کتھک ڈانسر ہوں اور فلموں میں گانوں اور ڈانس کے خلاف نہیں لیکن آئٹم سانگز نہیں ہونا چاہیے ہیں۔ فلموں میں اپنے سماج کی کہانیوں کو پیش کرنا چاہیے۔

درفشاں سلیم نے مزید کہا کہ ڈراموں میں کام حاصل کرنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنا پڑی۔ ان کے والد پروڈکشن ہاؤس چلاتے ہیں۔ اداکار کاشف محمود والد کے دوست ہیں انہوں نے آڈیشن میں مدد دی۔ آڈیشن کے ایک ماہ بعد ڈرامے میں کام کی پیشکش ہوئی۔ سال 2020 میں ڈراما دلربا سے شوبز میں کیرئیر کا آغاز کیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔