سرکاری افسران کی خلاف ضابطہ بھرتی سے متعلق سندھ حکومت کا جواب مسترد

ججز اور سرکاری افسران کو پنشن مظلوم عوام کی جیبوں سے دی جاتی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک March 07, 2024
ججز اور سرکاری افسران کو پنشن مظلوم عوام کی جیبوں سے دی جاتی ہے، چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کی خلاف ضابطہ بھرتی سے متعلق سندھ حکومت کا جواب مسترد کردیا۔

سپریم کورٹ میں محکمہ جنگلات سندھ میں گریڈ 17 کے سات افسران کی تعیناتی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

چیف سیکرٹری سندھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پاکستان نے چیف سیکرٹری سندھ سے کہا کہ آپ نے جو جواب جمع کرایا وہ بہت مایوس کن ہے، پندرہ سال کی عمر میں نرمی کس قانون کے تحت رکھی گئی ہے، ججز اور سرکاری افسران کو پنشن مظلوم عوام کی جیبوں سے دی جاتی ہے، سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کر رکھی ہے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کا جواب مسترد کرتے ہوئے 15روز میں دوبارہ تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی فریق جواب جمع کروانا چاہیے کر سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں