مقبوضہ کشمیر لائن آف کنٹرول پر ہونے والے دھماکے میں بھارتی فوجی ہلاک
پُراسرار دھماکا مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی کی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجی اڈے کے قریب ہوا
مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوڑی میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والے دھماکے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا جب کہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راجوڑی میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ہونے والا دھماکا اتنا زوردار تھا کہ انڈین آرمی بیس میں افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔
بھارتی فوج کے خوف زدہ اہلکار سمجھے کہ فوجی اڈے پر حملہ ہوگیا تاہم کچھ دیر میں معاملہ سمجھ آیا اور جائے وقوعہ پر پہنچے تو ایک اہلکار کو خون میں لت پایا۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والا شخص بھارتی فوج کا ''پورٹر'' تھا۔
دوسری جانب عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں بھارتی فوج کے متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے اور جائے وقوعہ سے زخمیوں کو لے کر جانے والی ایمبولینسوں کو دیکھا گیا ہے۔
تاہم بھارتی فوج نے دھماکے میں ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ دھماکے کی جگہ پر اُس وقت صرف پورٹر موجود تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہوسکا تاہم ممکنہ طور پر دھماکا بارودی سرنگ دھماکا تھا۔ دھماکے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے دھماکے کی ذمہ داری جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی تنظیموں پر عائد کی ہے لیکن تاحال کسی بھی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق راجوڑی میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ہونے والا دھماکا اتنا زوردار تھا کہ انڈین آرمی بیس میں افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔
بھارتی فوج کے خوف زدہ اہلکار سمجھے کہ فوجی اڈے پر حملہ ہوگیا تاہم کچھ دیر میں معاملہ سمجھ آیا اور جائے وقوعہ پر پہنچے تو ایک اہلکار کو خون میں لت پایا۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والا شخص بھارتی فوج کا ''پورٹر'' تھا۔
دوسری جانب عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں بھارتی فوج کے متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے اور جائے وقوعہ سے زخمیوں کو لے کر جانے والی ایمبولینسوں کو دیکھا گیا ہے۔
تاہم بھارتی فوج نے دھماکے میں ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ دھماکے کی جگہ پر اُس وقت صرف پورٹر موجود تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں ہوسکا تاہم ممکنہ طور پر دھماکا بارودی سرنگ دھماکا تھا۔ دھماکے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے دھماکے کی ذمہ داری جدوجہد آزادیٔ کشمیر کی تنظیموں پر عائد کی ہے لیکن تاحال کسی بھی تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔