میڈیا واچ ڈاگ کیا کوئی ہے جو میڈیا سے بھی سوال کرے

ہما رے کیمرے اور مایئک وا لے بھا یئوں کو اتنی جلدی تھی کہ جس کی وجہ سے وہ 'دیگ سے پہلے چمچہ گرم' کی تصویر بنے ہوئے...

مانا کہ دیکھنے وا لو ں واقعے کی 'خبر' پہنچانا میڈیا وا لوں کی ذمہ دا ری ہے مگر اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ خبر پہنچاتے پہنچا تے اوروں کے لئے 'قبر' ہی کھودنا شروع کر دیں

اب ایسی بھی کیا ؟ کمپنی کی مشہو ری کے لئے اپنے ہی پیٹ سے کپڑا ٹھا اٹھا کر دکھا نے سے کیا فا ئدہ۔ حملہ آور کراچی ایئر پو رٹ پہنچے آن کی آن میں سیکورٹی اہلکا رو ں پر اور جو جو ان کے را ستے میں رکا وٹ بنتے گیا ہلہ بو ل دیا ادھر حملے کی خبر آگ کی طر ح زما نے جہا ن میں پھیل گئی بس پھر کیا تھا سا رے میڈیا والو ں کو مو قع بھی ملا اور خبر بھی سب کیل کا نٹے لے کر دوڑ پڑے اب مقا بلہ شروع ہوا حملہ آوروں میں اور سیکو رٹی اہلکا روں میں ۔

اب سب سے بڑا چیلنج تھا مسافروں کی جا ن بچا نے کا، ان کو رخصت کر نے کے لئے آنے وا لو ں کی جا ن بچا نے کا ، اور خود سیکو رٹی اہلکا رو ں کی اپنی جا نیں خطر ے میں تھیں ، یو ں سمجھیں پورا ائر پو رٹ نشا نے پر تھا ، ایک عالم تھا قیا مت کا ، مگر پتا نہیں ہما رے کیمرے اور مایئک وا لے بھا یئوں کو ایسی کیا جلدی تھی کہ جس کی وجہ سے وہ 'دیگ سے پہلے چمچہ گرم' کی تصویر بنے ہوئے تھے اور اس ما را ماری کی ماحول میں وہ یہ شا ید بھول گئے تھے کہ چینلز کی نشریات پا کستان ہی نہیں پا کستان سے با ہر بھی دیکھی جا تی ہیں اور دیکھنے وا لوں میں اپنے بھی ہوتے ہیں اور پرائے بھی۔


مانا کہ واقعے کی 'خبر' دیکھنے وا لو ں تک پہنچا نا، ان تک معلو ما ت، تفصیلا ت پہنچا نا میڈیا وا لوں کی ذمہ دا ری ہے مگر اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ خبر پہنچاتے پہنچا تے اپنوں کے لئے" قبر" ہی کھودنا شروع کر دیں ۔۔ ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی چکر میں کچھ بھی نہ چھو ڑا سب ہی کچھ دکھا نے ، سب سے پہلے دکھا نے ، سب کچھ دکھا نے کے لئے سب سپر مین بن گئے ، اور جس جس کو پتا نہیں تھا اس کی بھی آنکھیں اور کا ن کھل گئے کہ ۔ اچھا! تو یہ یہ جگہیں خا لی ہیں ، یہ یہ کمزوریا ں ہیں ، یہ خا میا ں ہیں ۔۔ یہ بریکنگ نیوز کن کے لئے تھیں؟ یہ بر یکنگ نیوز تھیں جنہیں 'بریک' ہی نہیں لگ رہا ۔

اب ایک عجیب سی صورتحا ل پیدا ہو گئی ایکشن لینے وا لوں کے کچھ کر نے سے پہلے ہی رننگ کمنٹری سے سب کو پتا چل جا تا کے اب کیا ہو نے جا رہاہے ، دوسری طر ف جن کے پیا رے اس وقت ایئر پورٹ پر تھے اور صورتحا ل سے بے خبر تھے ان کے سکو ن کو بھی با خبر کر نے کے نا م پر خو ب غا رت کیا ۔سب کو اتنی گر می میں ان کی نا نی یا د دلا دی ۔۔۔اب جو گھر میں تھا وہ پریشا ن، جو سڑک پہ تھا وہ پریشان ایک طرف اپنو ں کی طر ف سے فکر مند تو دوسری طرف اپنی بے بسی کا ما تم ۔۔اُدھر دشمن خو ش کہ جو کا م ہم نہیں کر سکے وہ ہما رے نادا ن دوستوں نے کر دیا ۔۔لمحے لمحے کی خبر ایسے بتا دی جیسے گھر جیسی با ت۔۔۔۔ کو ئی ہے پو چھنے وا لا میڈیا سے کہ یہ تم کس کو با خبر کر رہے تھے؟؟؟؟

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
Load Next Story