امتیازی گیس ٹیرف سے فرٹیلائزر کی قیمتوں میں تضاد پیدا ہوگیا

قیمتوں میں تضاد سے مڈل مین کو 80 سے 100ارب روپے کا منافع کمانے کے مواقع پیدا ہوگئے

یکساں گیس کی قیمت سے فرٹیلائزرز مینو فیکچررز کومساوی میدان فراہم کیا جائے،علی راٹھور۔ فوٹو: فائل

امتیازی گیس ٹیرف سے فرٹیلائزر کی قیمتوں میں تضاد پیدا ہوگیا۔

فرٹیلائزرز پلانٹس کیلیے امتیازی گیس ٹیرف سے فرٹیلائزر کی قیمتوں میں تضاد پیدا ہوگیا ہے جس سے مڈل مین کو 80 سے 100ارب روپے کا منافع کمانے کے مواقع پیدا ہوگئے ہیں، فی الوقت ایف ایف سی بن قاسم کی فی بوری قیمت 5389 روپے، اینگرو فرٹیلائزر کی 4649روپے اور فوجی فرٹیلائزر کی فی بوری قیمت 3767روپے ہے۔

اینگرو فرٹیلائزر کے چیف فنانشل آفیسر علی راٹھور نے کہا ہے کہ نئی سرمایہ کاری کے فروغ اور کسانوں کو فرٹیلائزر کی یقینی دستیابی کیلیے حکومت کو فرٹیلائزر پلانٹس کے درمیان گیس کی امتیازی قیمت کو ختم کرنا ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سوئی ناردرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر چلنے والے فرٹیلائزر مینو فیکچررز جوکہ فرٹیلائزرز انڈسٹری کی صلاحیت کا 60فیصد ہیں کیلیے گیس سبسڈی کا خاتمہ درست اقدام ہے لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے نیٹ ورکس پر چلنے والے فرٹیلائزرز پلانٹس کیلیے گیس کی قیمتوں میں تقریباً 200فیصد اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں ماڑی گیس پر انحصار کرنے والے فرٹیلائزرپلانٹس کو اب بھی580روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی رعایتی قیمت پر گیس کی سہولت حاصل ہے۔

انڈسٹری میں گیس کی یہ امتیازی قیمت مارکیٹ میں فرٹیلائزرز کی قیمتوں تضاد کا باعث بنی ہوئی ہے، یکساں گیس کی قیمت ان پٹ لاگت کے لحاظ سے تمام فرٹیلائزرز مینوفیکچررز کیلیے مساویانہ میدان فراہم کیا جائے جس سے یوریا کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے میں معاونت ہوسکے۔

علی راٹھور نے کہاکہ فرٹیلائزرز پلانٹس کیلیے گیس سبسڈی کے مکمل خاتمے اور انڈسٹری کیلیے یکساں گیس ٹیرف سے حکومت کو 80 سے 100ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہو سکتی ہے۔

علی راٹھور نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اگرچہ پاکستان یوریا کی کھپت کے اعتبار سے دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے لیکن آبادی میں تیزی سے اضافے کے باوجود ملک میں کھاد کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کیلیے نئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے۔
Load Next Story