حکومت کا انسانی بنیادوں پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا فیصلہ
ڈکیتی، قتل اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث خواتین پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا
حکومت نے انسانی بنیادوں پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے چاروں صوبوں کو قیدیوں کی سزا میں تخفیف کے لیے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین اور بچوں کی دو سال تک کی سزائیں معاف کی جائیں، 65 سال سے زائد العمر مرد جو اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ گزار چکے وہ بھی فیصلے سے مستفید ہوسکیں گے۔
مراسلے کے مطابق سزا کا ایک تہائی حصہ گزار لینے والی 60 سال سے زائد العمر خواتین پر بھی فیصلے کا اطلاق ہوگا تاہم ڈکیتی، قتل اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث خواتین پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔
اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے چاروں صوبوں کو قیدیوں کی سزا میں تخفیف کے لیے مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ خواتین اور بچوں کی دو سال تک کی سزائیں معاف کی جائیں، 65 سال سے زائد العمر مرد جو اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ گزار چکے وہ بھی فیصلے سے مستفید ہوسکیں گے۔
مراسلے کے مطابق سزا کا ایک تہائی حصہ گزار لینے والی 60 سال سے زائد العمر خواتین پر بھی فیصلے کا اطلاق ہوگا تاہم ڈکیتی، قتل اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث خواتین پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔