بھارت میں پولیس اہلکار کا نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران نمازیوں پر تشدد
پولیس اہلکار کو ویڈیو وائرل ہونے پر معطل کردیا گیا
بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک پولیس افسر نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران نمازیوں پر تشدد کیا ہے، جس کی ویڈیو وائرل ہونے پر اُسے معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کے علاقے اندر لوک میں مسلمان نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے سڑک پر نماز میں مصروف تھے کہ اس دوران ایک پولیس افسر نے آکر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تشدد کرنے والا پولیس اہلکار چوکی افسر اور انچارج ہے جو موبائل میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ آیا اور دوران نماز شہریوں پر مار پیٹ شروع کردی۔
اہلکار نے سجدہ ریز نمازی کو لاتیں ماریں جبکہ ایک اور نمازی کو مکے بھی مارے۔ تشدد کی وجہ سے نمازیوں کو اپنی نماز بھی توڑنا پڑی جبکہ اُس نے صف میں کھڑے لوگوں کو دھکا دے کر پیچھے ہٹایا۔
پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ اُس نے سڑک پر نماز ادا کرنے اور ٹریفک کی روانی میں خلل آنے کی وجہ سے ایسا کیا ہے۔
انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلیٰ افسران نے نوٹس لیا اور مذکورہ اہلکار کو معطل کردیا۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ 'ویڈیو میں نظر آنے والے افسر کی شناخت ہوگئی ہے اور اُس کے خلاف کارررائی کی جارہی ہے کیونکہ اس طرح سے تشدد کی اجازت کسی بھی صورت نہیں دی جاسکتی'۔
پولیس اہلکار نے وہاں موجود لوگوں کے روکنے پر اُن سے جھگڑا کیا اور انہیں بھی منتشر کرنے کیلیے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ واقعے کے بعد نمازیوں نے احتجاجا سڑک بلاک کی اور مذکورہ اہلکار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
انتظامیہ نے بتایا کہ مسجد میں گنجائش اور جگہ کم پڑنے کی وجہ سے نمازی سڑک پر میں مصروف تھے کہ اس دوران اہلکار نے تشدد کا نشانہ بنایا، یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے بھی سڑک پر نمازی نماز ادا کرچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کے علاقے اندر لوک میں مسلمان نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے سڑک پر نماز میں مصروف تھے کہ اس دوران ایک پولیس افسر نے آکر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تشدد کرنے والا پولیس اہلکار چوکی افسر اور انچارج ہے جو موبائل میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ آیا اور دوران نماز شہریوں پر مار پیٹ شروع کردی۔
اہلکار نے سجدہ ریز نمازی کو لاتیں ماریں جبکہ ایک اور نمازی کو مکے بھی مارے۔ تشدد کی وجہ سے نمازیوں کو اپنی نماز بھی توڑنا پڑی جبکہ اُس نے صف میں کھڑے لوگوں کو دھکا دے کر پیچھے ہٹایا۔
پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ اُس نے سڑک پر نماز ادا کرنے اور ٹریفک کی روانی میں خلل آنے کی وجہ سے ایسا کیا ہے۔
انٹرنیٹ پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اعلیٰ افسران نے نوٹس لیا اور مذکورہ اہلکار کو معطل کردیا۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ 'ویڈیو میں نظر آنے والے افسر کی شناخت ہوگئی ہے اور اُس کے خلاف کارررائی کی جارہی ہے کیونکہ اس طرح سے تشدد کی اجازت کسی بھی صورت نہیں دی جاسکتی'۔
پولیس اہلکار نے وہاں موجود لوگوں کے روکنے پر اُن سے جھگڑا کیا اور انہیں بھی منتشر کرنے کیلیے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ واقعے کے بعد نمازیوں نے احتجاجا سڑک بلاک کی اور مذکورہ اہلکار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔
انتظامیہ نے بتایا کہ مسجد میں گنجائش اور جگہ کم پڑنے کی وجہ سے نمازی سڑک پر میں مصروف تھے کہ اس دوران اہلکار نے تشدد کا نشانہ بنایا، یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے بھی سڑک پر نمازی نماز ادا کرچکے ہیں۔