اسمبلی تحلیل کرنے کا صدر کا اختیار بحال کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

سول اورفوجی قیادت میں قومی سلامتی كے معاملات پراختلافات سے ایک بارپھرآئین كوغصب كرنے كا خدشہ پیدا ہوا ہے، درخواست گزار


Numainda Express June 10, 2014
ملک میں ایک بار پھر 1977 اور 1999 كے حالات پیدا ہوگئے ہیں، درخواست گزار فوٹو: اے پی پی/فائل

KARACHI: قومی اسمبلی كو تحلیل كرنے كا صدر مملكت كا اختیار بحال كرنے كے لئے سپریم كورٹ میں آئینی درخواست دائر كردی گئی ہے۔

شاہد اوركزئی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے كہ سول اور فوجی قیادت میں قومی سلامتی كے معاملات پر اختلافات ہونے كے باعث ایک بار پھر آئین كو غصب كرنے كا خدشہ پیدا ہوا ہے اور سپریم كورٹ كی آئینی ذمہ داری ہے كہ وہ آئین كے تحفظ كو یقینی بنائے۔ درخواست میں كہا گیا ہے كہ ایک بار پھر ملک میں 1977 اور 1999 كے حالات پیدا ہوگئے ہیں اور موجودہ وزیر اعظم كے ماضی كو دیكھتے ہوئے اگر فوجی قیادت كو تبدیل كرنے كا كوئی حكمنامہ جاری ہوا تو آئین ایک بار پھر قدغن لگائی جاسکتی ہے، آئین کی آٹھویں ترمیم میں صدر كو اسمبلی كی تحلیل كے اختیار نے آئین كی معطلی كو روكے ركھا لیكن تیرھویں ترمیم میں اس شق كو نكالا گیا جس كی وجہ سے آئین ایک بار پھر معطل ہوا، سترویں آئینی ترمیم میں اس شق كو بحال كیا گیا لیكن اٹھارویں ترمیم كے ذریعے اسمبلی كی تحلیل كی شق كو دوبارہ نكال دیا گیا جس کے باعث غیر معمولی صورتحال میں آئین كو غصب كرنے كا خطرہ ایک بار پھر پیدا ہوا ہے۔

درخواست میں كہا گیا ہے کہ كراچی ایئر پورٹ پر حملے كے واقعات نے باغیوں كے ساتھ مذاكرتی عمل كے بارے سول اور فوجی قیادت كے درمیان اختلاف كو نمایاں كردیا ہے، ان حالات میں سب سے زیادہ خطرہ آئین كو لاحق ہے اس لئے اعلیٰ عدالت سے استدعا ہے كہ وہ اسمبلی كی تحلیل كے صدارتی اختیار كی آئینی شق میں ترمیم كو غیر آئینی قرار دے كر اسمبلی كی تحلیل كے صدر مملكت كے اختیار كو بحال كرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں