آصف زرداری کو صدر مانتا ہوں نہ حلف برداری میں جاؤں گا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود دوبارہ الیکشن کیلیے تیار ہوں، سرکاری اجلاسوں میں شرکت کروں گا، علی امین گنڈا پور
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورنے 8فروری2024ء کے انتخابات کومکمل طورپردھاندلی ذدہ قراردیتے ہوئے ملک میں دوبارہ عام انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے آصف زرداری کی تقریب حلف برداری میں نہ جانے کا اعلان کردیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف کبوتر چوک دلہ زذاک روڈ پرجلسہ کے انتظامات کے جائزہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کل ہمارا دو بجے احتجاجی جلسہ ہوگا، 8 فروری کو مینڈیٹ چوری ، الیکشن چوری اور فارم 45 کے خلاف ہم احتجاج کرینگے، دلیہ ایکشن لے اور الیکشن کمشنر مستعفی ہو اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، یہ ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دے رہے, یہ آئین سے کھلواڑ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے نوے دنوں میں چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن نہیں کرائے اور آئین توڑا اوراب پورا الیکشن چوری کرلیا گیا ہے، آئین کی خلاف ورزیوں کی لمبی فہرست ہے، ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی ہونی چاہیے کیونکہ آرٹیکل 6 آئین میں آئین شکنوں کے خلاف ہی شامل کیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں: کرپٹ عناصر کے بادشاہ کو ملک پر بطور صدر مسلط کیا جارہا ہے، بیرسٹر گوہر
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم آئین کا تحفظ کرینگے اگر ہمیں حق نہ ملاتو اسے کون تسلیم کرے گا، پوری دنیا ان انتخابات کو دھاندلی ذدہ قراردے رہی ہے، پشاور میں ہم تیرہ حلقے جیت چکے تھے مگر ہزاروں جعلی ووٹ ڈال کرہمیں ہروایا گیا، یہ ای وی یم مشین کیلیے اس لیے نہیں مانے کیونکہ انہوں نے دھاندلی کرنی تھی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آصف زرادری کو نہ صدرماںتا ہوں نہ ان کی حلف برداری میں جاؤں گا، وہ فارم 45 والا صدرہے البتہ حلف کے بعد وزیراعظم ہو یا صدرجس کی زیرصدارت اجلاس ہوا اس میں اپنے صوبے اوراس کی عوام کے حقوق کی بات کرنے کے لیے ضرورشرکت کروإ گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 25 سال پہلے کہاتھاکہ زرداری اورنوزایک ہیں، جب بھی ان کے مفادات ایک ہونگے یہ اکٹھے ہوجائیں گے اور وقت نے یہ بات ہرمرتبہ ثابت کی ہے۔
علی امین گنڈاپورنے کہاکہ میں سرکاری اجلاسوں میں شرکت کروں گا لیکن مینڈیٹ چوری والوں کوملک پر مسلط نہ کریں، نتائج درست کریں یادوبارہ الیکشن کرائیں، میں وزیراعلی ہونے کے باوجود دوبارہ الیکشن کے لیے تیارہوں تاکہ عوام کا فیصلہ سامنے آسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار ووٹ خریدا یا بیچا نہیں گیا، محمود خان اچکزئی
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنےوسائل کے مطابق عوام کومفت علاج دینگے اوردیگرسہولیات دینگے,ہم کرسی پربیٹھ کرعیاشی کرنے نہیں بلکہ کام کے لیے آئے ہیں، ہم نے ثابت کیاکہ دھاندلی ہوئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف کبوتر چوک دلہ زذاک روڈ پرجلسہ کے انتظامات کے جائزہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کل ہمارا دو بجے احتجاجی جلسہ ہوگا، 8 فروری کو مینڈیٹ چوری ، الیکشن چوری اور فارم 45 کے خلاف ہم احتجاج کرینگے، دلیہ ایکشن لے اور الیکشن کمشنر مستعفی ہو اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، یہ ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دے رہے, یہ آئین سے کھلواڑ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے نوے دنوں میں چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن نہیں کرائے اور آئین توڑا اوراب پورا الیکشن چوری کرلیا گیا ہے، آئین کی خلاف ورزیوں کی لمبی فہرست ہے، ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی ہونی چاہیے کیونکہ آرٹیکل 6 آئین میں آئین شکنوں کے خلاف ہی شامل کیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں: کرپٹ عناصر کے بادشاہ کو ملک پر بطور صدر مسلط کیا جارہا ہے، بیرسٹر گوہر
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم آئین کا تحفظ کرینگے اگر ہمیں حق نہ ملاتو اسے کون تسلیم کرے گا، پوری دنیا ان انتخابات کو دھاندلی ذدہ قراردے رہی ہے، پشاور میں ہم تیرہ حلقے جیت چکے تھے مگر ہزاروں جعلی ووٹ ڈال کرہمیں ہروایا گیا، یہ ای وی یم مشین کیلیے اس لیے نہیں مانے کیونکہ انہوں نے دھاندلی کرنی تھی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آصف زرادری کو نہ صدرماںتا ہوں نہ ان کی حلف برداری میں جاؤں گا، وہ فارم 45 والا صدرہے البتہ حلف کے بعد وزیراعظم ہو یا صدرجس کی زیرصدارت اجلاس ہوا اس میں اپنے صوبے اوراس کی عوام کے حقوق کی بات کرنے کے لیے ضرورشرکت کروإ گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 25 سال پہلے کہاتھاکہ زرداری اورنوزایک ہیں، جب بھی ان کے مفادات ایک ہونگے یہ اکٹھے ہوجائیں گے اور وقت نے یہ بات ہرمرتبہ ثابت کی ہے۔
علی امین گنڈاپورنے کہاکہ میں سرکاری اجلاسوں میں شرکت کروں گا لیکن مینڈیٹ چوری والوں کوملک پر مسلط نہ کریں، نتائج درست کریں یادوبارہ الیکشن کرائیں، میں وزیراعلی ہونے کے باوجود دوبارہ الیکشن کے لیے تیارہوں تاکہ عوام کا فیصلہ سامنے آسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار ووٹ خریدا یا بیچا نہیں گیا، محمود خان اچکزئی
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنےوسائل کے مطابق عوام کومفت علاج دینگے اوردیگرسہولیات دینگے,ہم کرسی پربیٹھ کرعیاشی کرنے نہیں بلکہ کام کے لیے آئے ہیں، ہم نے ثابت کیاکہ دھاندلی ہوئی ہے۔