کوئٹہ نے لاہور قلندرز کے منہ سے فتح چھین کر پلے آف کیلئے کوالیفائی کرلیا
محمد وسیم جونیئر نے آخری گیند پر درکار 4 رنز چھکا لگاکر حاصل کیے
پاکستان سپر لیگ سیزن نائن کے 28 ویں میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز دلچسپ مقابلے کے بعد لاہور قلندرز کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر پلے آف مرحلے میں پہنچ گئی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز کا 167 رنز کا ہدف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ کی آخری گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابی کے بعد فائنل فور لائن اپ مکمل ہوگئی اور کراچی کنگز کی اگلے مرحلے میں پہنچنے کی امیدیں ختم ہوگئی ہیں۔
آخری اوور میں کوئٹہ کو جیت کیلئے 14 رنز درکار تھے، شاہین آفریدی نے پہلی ہی گیند پر لاری ایونز کو آؤٹ کردیا جس کے بعد محمد وسیم جونیئر بیٹنگ کیلئے آئے، دوسری گیند پر صرف ایک رن بن سکا، تیسری اور چوتھی گیند پر سعود شکیل نے دو چوکے لگائے اور ایک بار پھر جیت کی امید ہوگئی۔
پانچویں گیند پر صرف ایک رن بن سکا، آخری ایک گیند پر کوئٹہ کو جیت کیلئے 4 رنز درکار تھے اور لاہور کے کیمپ میں ممکنہ فتح کی خوشی دیکھی جاسکتی تھی لیکن وسیم جونیئر نے چھکا لگاکر قلندرز کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔
سعود شکیل نے 88 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں 4 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے جبکہ وسیم جونیئر 2 گیندوں پر 7 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
خواجہ نافع نے 26، جیسن رائے 18، ریلی روسو 13، لاری ایوانز نے 7 رنز بنائے۔ لاہور قلندرز کی طرف سے شاہین آفریدی اور جہانداد خان نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
قبل ازیں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ لاہور قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے۔
صاحبزادہ فرحان اور مرزا بیگ نے لاہور قلندرز کی اننگز کا آغاز کیا تاہم دونوں اوپنرز جلد پویلین لوٹ گئے۔
صاحبزادہ فرحان نے 25 اور مرزا بیگ نے 12 رنز بنائے جبکہ شائی ہوپ صرف 5 رنز بناسکے۔ شاہین آفریدی نے 55 رنز کی اننگز کھیلی۔ عبداللہ شفیق 59 اور سکندر رضا 6 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے ابرار احمد نے 2، محمد عامر اور محمد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: جیسن رائے، سعود شکیل، خواجہ نافے، ریلی روسو (کپتان)، عمیر بن یوسف، لاری ایونز ، عقیل حسین، محمد وسیم جونیئر، محمد عامر، ابرار احمد سہیل خان
لاہور قلندرز: صاحبزادہ فرحان، طاہر بیگ، عبداللہ شفیق، شائی ہوپ، شاہین آفریدی (کپتان)، سکندر رضا، ڈیوڈ ویز، جارج لنڈے، جہانداد خان، زمان خان، طیب عباس
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز کا 167 رنز کا ہدف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ کی آخری گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابی کے بعد فائنل فور لائن اپ مکمل ہوگئی اور کراچی کنگز کی اگلے مرحلے میں پہنچنے کی امیدیں ختم ہوگئی ہیں۔
آخری اوور میں کوئٹہ کو جیت کیلئے 14 رنز درکار تھے، شاہین آفریدی نے پہلی ہی گیند پر لاری ایونز کو آؤٹ کردیا جس کے بعد محمد وسیم جونیئر بیٹنگ کیلئے آئے، دوسری گیند پر صرف ایک رن بن سکا، تیسری اور چوتھی گیند پر سعود شکیل نے دو چوکے لگائے اور ایک بار پھر جیت کی امید ہوگئی۔
پانچویں گیند پر صرف ایک رن بن سکا، آخری ایک گیند پر کوئٹہ کو جیت کیلئے 4 رنز درکار تھے اور لاہور کے کیمپ میں ممکنہ فتح کی خوشی دیکھی جاسکتی تھی لیکن وسیم جونیئر نے چھکا لگاکر قلندرز کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا۔
سعود شکیل نے 88 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں 4 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے جبکہ وسیم جونیئر 2 گیندوں پر 7 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
خواجہ نافع نے 26، جیسن رائے 18، ریلی روسو 13، لاری ایوانز نے 7 رنز بنائے۔ لاہور قلندرز کی طرف سے شاہین آفریدی اور جہانداد خان نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
قبل ازیں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ لاہور قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے۔
صاحبزادہ فرحان اور مرزا بیگ نے لاہور قلندرز کی اننگز کا آغاز کیا تاہم دونوں اوپنرز جلد پویلین لوٹ گئے۔
صاحبزادہ فرحان نے 25 اور مرزا بیگ نے 12 رنز بنائے جبکہ شائی ہوپ صرف 5 رنز بناسکے۔ شاہین آفریدی نے 55 رنز کی اننگز کھیلی۔ عبداللہ شفیق 59 اور سکندر رضا 6 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے ابرار احمد نے 2، محمد عامر اور محمد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: جیسن رائے، سعود شکیل، خواجہ نافے، ریلی روسو (کپتان)، عمیر بن یوسف، لاری ایونز ، عقیل حسین، محمد وسیم جونیئر، محمد عامر، ابرار احمد سہیل خان
لاہور قلندرز: صاحبزادہ فرحان، طاہر بیگ، عبداللہ شفیق، شائی ہوپ، شاہین آفریدی (کپتان)، سکندر رضا، ڈیوڈ ویز، جارج لنڈے، جہانداد خان، زمان خان، طیب عباس