اکمل اور سنتوش کمار کی برسی آج منائی جائے گی
اکمل نے 12 سالہ کیرئیر میں 112 سے زائد فلموں میں کام کیا، 45 میں بطور ہیرو نظر آئے
پاکستانی فلموں کے معروف اداکاروں اکمل اور سنتوش کمار کی برسیاں آج منائی جائینگی۔
اداکار اکمل پنجابی فلموں کا ایک بڑا نام تھا ،جنہوں نے اپنے بارہ سالہ فلمی کیرئیر میں فلم بینوں پر انمٹ نقوش چھوڑے جنہوں نے 1956 سے 1967ء تک اپنے بارہ سالہ مختصر فلمی کیرئیر میں 112 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں سے 45 فلموں میں بطور ہیرو کیں۔ اکمل ایک اونچا لمبا، تنو مند اور خوبرو اداکار جو مکمل طور پر پنجاب کا ایک آئیڈیل دیہاتی جوان لگتا تھا جس کی اداکاری میں انتہائی سادگی اور بے ساختگی تھی۔ اکمل کو ہدایتکار لقمان نے 1953ء کی اردو فلم ''محبوبہ'' میں پہلی بار ایک چھوٹے سے رول میں متعارف کروایاتھا جب کہ انھیں انور کمال پاشا کی اردو فلم '' قاتل'' اور ایس ایم ڈار کی بلاک باسٹر پنجابی فلم ''دلا بھٹی '' میں چھوٹے کرداروں میں بھی دیکھا گیا۔
انھوں نے اپنے کیرئیر میں آٹھ اردو فلموں میں بھی کام کیا۔یہ فنکار گیارہ جون 1967ء میں انتقال کرگیا تھا۔ پاکستانی فلمی تاریخ کے پہلے رومانٹک ہیرو سنتوش کمار ایک انتہائی خوبرو ، پروقار اور پرکشش شخصیت کے مالک تھے ۔ انکااصل نام سید موسی رضا تھا ان کے کریڈٹ پر بھی بہت بڑی اور یادگار فلمیں ہیں ۔ ان کی شریک حیات اور اپنے دور کی مقبول اداکارہ صبحیہ خانم کے ساتھ 47 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ سنتوش کمار نے اپنی زندگی کے آخری عشرے میں صرف پانچ فلموں ''مس ہیپی'' ، '' طلاق'' ، '' میرے حضور'' ، '' آنگن'' تھیں۔ سنتوش کمار نے اپنے فلمی کیرئیر میں 92 فلموں میں کام کیا۔اپنے انداز کا یہ منفرد فنکار گیارہ جون 1982ء میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ کر چلا گیا۔
اداکار اکمل پنجابی فلموں کا ایک بڑا نام تھا ،جنہوں نے اپنے بارہ سالہ فلمی کیرئیر میں فلم بینوں پر انمٹ نقوش چھوڑے جنہوں نے 1956 سے 1967ء تک اپنے بارہ سالہ مختصر فلمی کیرئیر میں 112 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں سے 45 فلموں میں بطور ہیرو کیں۔ اکمل ایک اونچا لمبا، تنو مند اور خوبرو اداکار جو مکمل طور پر پنجاب کا ایک آئیڈیل دیہاتی جوان لگتا تھا جس کی اداکاری میں انتہائی سادگی اور بے ساختگی تھی۔ اکمل کو ہدایتکار لقمان نے 1953ء کی اردو فلم ''محبوبہ'' میں پہلی بار ایک چھوٹے سے رول میں متعارف کروایاتھا جب کہ انھیں انور کمال پاشا کی اردو فلم '' قاتل'' اور ایس ایم ڈار کی بلاک باسٹر پنجابی فلم ''دلا بھٹی '' میں چھوٹے کرداروں میں بھی دیکھا گیا۔
انھوں نے اپنے کیرئیر میں آٹھ اردو فلموں میں بھی کام کیا۔یہ فنکار گیارہ جون 1967ء میں انتقال کرگیا تھا۔ پاکستانی فلمی تاریخ کے پہلے رومانٹک ہیرو سنتوش کمار ایک انتہائی خوبرو ، پروقار اور پرکشش شخصیت کے مالک تھے ۔ انکااصل نام سید موسی رضا تھا ان کے کریڈٹ پر بھی بہت بڑی اور یادگار فلمیں ہیں ۔ ان کی شریک حیات اور اپنے دور کی مقبول اداکارہ صبحیہ خانم کے ساتھ 47 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ سنتوش کمار نے اپنی زندگی کے آخری عشرے میں صرف پانچ فلموں ''مس ہیپی'' ، '' طلاق'' ، '' میرے حضور'' ، '' آنگن'' تھیں۔ سنتوش کمار نے اپنے فلمی کیرئیر میں 92 فلموں میں کام کیا۔اپنے انداز کا یہ منفرد فنکار گیارہ جون 1982ء میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ کر چلا گیا۔