عمران خان کیخلاف مقدمات غیرآئینی طور پر چلائے گئے سپریم کورٹ نوٹس لے بیرسٹر گوہر
مقدمات میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، عدلیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا نوٹس لے، رہنما پی ٹی آئی
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات غیرآئینی طریقے سے چلائے گئے سپریم کورٹ نوٹس لیے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جنرل الیکشنز کی کچھ دستاویزات تھیں جو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران لے کر گئے، سینیٹ انتخابات ہو رہے ہیں اس لیے درخواست دی ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے دستاویزات کے ہمراہ مشاورت کی اجازت دی جائے۔
بیرسٹر گوہر خان نے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف تمام مقدمات میں عدالتی کارروائی پر عدالت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عدلیہ ہی ہے جس سے بڑی توقعات وابستہ ہیں امید کرتے ہیں کہ ہمیں بھی انصاف ملے گا، تیزی کے ساتھ فیصلے ہونے چاہئیں چاہے سپریم کورٹ، ہائی کورٹ یا پھر ٹرائل کورٹ ہو، جس غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے ٹرائل چلایا گیا ہے عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بانی چیئرمین عمران خان سے ناگزیر مشاورت کیلئے ملاقات کی اجازت کے حصول کیلئے آج عدالت سے رجوع کیا ہے، بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف تمام مقدمات میں عدالتی کارروائی کو غیرآئینی اور غیرقانونی طریقےسے چلایا گیا جو کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، عدلیہ کی ذمہ داری بنتی ہےکہ اس کا نوٹس لے۔
دریں اثنا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان، سیکریٹری جنرل عمر ایوب اور سیکریٹری شبلی فراز بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اڈیالہ جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کیے جائیں۔