اسرائیل کا حماس کے تیسرے بڑے رہنما کو قتل کرنے کا دعویٰ
اسرائیل نے حماس کے انتہائی مطلوب 50 رہنماؤں کی فہرست جاری کی ہے جنھیں تعاقب کرکے قتل کرنے کی دھمکی دی تھی
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ایک فضائی حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے تیسرے بڑے کمانڈر مروان عیسیٰ جان کی بازی ہار گئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے تیسرے بڑے رہنما کی فضائی حملے میں ہلاکت تین روز قبل ہوئی تھی لیکن ملکی فوج نے یہ خبر شائع ہونے سے روکے رکھی کیوں کہ وہ اس کی تصدیق کے لیے وقت چاہتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تین روز قبل کیے گئے فضائی حملے میں کمانڈر مروان عیسیٰ کے مارے جانے کی اطلاع حملے کے ایک روز بعد ملی۔ حملے سے قبل اندازہ نہیں تھا کہ وہاں کمانڈر موجود ہیں۔
تاہم اب تک اسرائیلی فوج اپنے اس دعوے کی تصدیق میں شواہد جمع نہیں کرسکی جب کہ دوسری جانب حماس اس معاملے پر مکمل چپ سادھے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد دسمبر میں اپنے فوجیوں میں 10 ہزار پمفلٹ تقسیم کیے تھے جن میں حماس کے انتہائی مطلوب 52 رہنماؤں کی تصاویر تھیں۔
انتہائی مطلوب افراد کی اس فہرست میں یحییٰ سنوار اور محمد الضیف کے بعد تیسرے نمبر پر مروان عیسیٰ تھے۔ اسرائیل نے حماس کے ان مطلوب 52 رہنماؤں کو اندرون یا بیرون ملک تعاقب کرکے قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے تیسرے بڑے رہنما کی فضائی حملے میں ہلاکت تین روز قبل ہوئی تھی لیکن ملکی فوج نے یہ خبر شائع ہونے سے روکے رکھی کیوں کہ وہ اس کی تصدیق کے لیے وقت چاہتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے امکان ظاہر کیا ہے کہ تین روز قبل کیے گئے فضائی حملے میں کمانڈر مروان عیسیٰ کے مارے جانے کی اطلاع حملے کے ایک روز بعد ملی۔ حملے سے قبل اندازہ نہیں تھا کہ وہاں کمانڈر موجود ہیں۔
تاہم اب تک اسرائیلی فوج اپنے اس دعوے کی تصدیق میں شواہد جمع نہیں کرسکی جب کہ دوسری جانب حماس اس معاملے پر مکمل چپ سادھے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے بعد دسمبر میں اپنے فوجیوں میں 10 ہزار پمفلٹ تقسیم کیے تھے جن میں حماس کے انتہائی مطلوب 52 رہنماؤں کی تصاویر تھیں۔
انتہائی مطلوب افراد کی اس فہرست میں یحییٰ سنوار اور محمد الضیف کے بعد تیسرے نمبر پر مروان عیسیٰ تھے۔ اسرائیل نے حماس کے ان مطلوب 52 رہنماؤں کو اندرون یا بیرون ملک تعاقب کرکے قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔