کراچی کے قریب سمندر میں ڈوبنے والے مزید 4 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئیں سرچ آپریشن مکمل

تمام لاپتا ماہی گیروں کے جسد خاکی سمندر سے نکال کر متعلقہ سول حکام کے حوالے کیے جاچکے ہیں، آئی ایس پی آر


ویب ڈیسک March 12, 2024
(فوٹو: فائل)

کشی حادثے کے بعد سمندر میں ڈوبنے والے ماہی گیروں میں سے بقیہ 4 ماہی گیروں کی لاشیں بھی برآمد ہو گئیں۔


آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بحریہ اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے کشتی الاسد کے لاپتا ماہی گیروں کے لیے سرچ آپریشن میں اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے بقیہ چاروں ماہی گیروں کی لاشیں کھلے سمندر سے نکال لیں۔ اس طرح اب تمام لاپتا 14 ماہی گیروں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔


ترجمان پاک فوج کے مطابق تمام لاپتہ ماہی گیروں کے جسد خاکی سمندر سے نکال کر متعلقہ سول حکام کے حوالے کیے جاچکے ہیں۔


پاک بحریہ اور پی ایم ایس اے کے ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹرز، بحری جہاز اور فاسٹ بوٹس کے ذریعے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا، پاک بحریہ اور پی ایم ایس اے کے یونٹس نے گذشتہ روز 10 لاپتہ ماہی گیروں کے جسد خاکی ڈھونڈ نکالے تھے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ اور پی ایم ایس اے کا لاپتہ ماہی گیروں کے لیے مشترکہ سرچ آپریشن کھلے سمندر میں ماہی گیروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے عزم کا غماز ہے۔


قبل ازیں فشرمینز ذرائع نے بتایا تھا کہ کراچی کے قریب سمندر میں ڈوبنے والے مزید 3 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئیں، جن میں سے ایک کو کیٹی بندر منتقل کردیا گیا ہے جب کہ مزید 2 لاشوں کو آج شام منتقل کردیا جائے گا۔ ماہی گیروں کی لاشیں رات گئے تک ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے کراچی پہنچیں گی۔


یہ خبر بھی پڑھیں: کراچی کے قریب سمندر میں ڈوبنے والے مزید 6 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئیں


یاد رہے کہ کھلے سمندر میں ڈوبنے والے 6 ماہی گیروں کی لاشیں گزشتہ روز نکالی گئی تھیں۔ 6 روز کی تلاش کے بعد سمندر میں ڈوبنے والے تمام 14 ماہی گیروں کی لاشیں مل چکی ہیں۔


ماہی گیروں کی کشتی الاسد علی (23377-B) کے ڈوبنے کا واقعہ 5 مارچ کوحجامڑو کریک کے قریب خراب موسم کے ساتھ ممکنہ تکنیکی وجوہ کی بنا پر پیش آیا تھا، جس میں 35 ماہی گیر کھلے سمندر میں ڈوب گئے تھے جن میں سے 21 ماہی گیروں کو ریسکیو کر لیا گیا تھا۔



 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں