اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی سرمایہ کاروں کے ایک کھرب سے زائد ڈوب گئے
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز بڑی مندی ریکارڈ ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کے ایک کھرب سے زائد ڈوب گئے۔
ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے فوڈ انفلیشن بڑھنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں اضافے سے متعلق خدشات اور نئے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی ممکنہ سخت شرائط جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد بڑی نوعیت کی مندی سے دوچار رہی۔
حصص بازار میں کاروبار کے دوران انڈیکس کی 65000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی ہے۔ مندی کے سبب 78فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 32ارب 46کروڑ 30لاکھ 55ہزار 313روپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 104پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران گیس، سیمنٹ، سرمایہ کاری، بینکوں، ریفائنری سیکٹر کے حصص میں فروخت کے دباؤ سے مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی جس سے ایک موقع پر 1091پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 953.60پوائنٹس کی کمی سے 64801.70پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 264.16پوائنٹس کی کمی سے 21747.77پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1873.04پوائنٹس کی کمی سے 109626.64پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 536.29پوائنٹس کی کمی سے 31029.09پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 41.37فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 32کروڑ 17لاکھ 9ہزار 242 حصص کے سودے ہوئے جب کہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 328 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 57 کے بھاو میں اضافہ 254 کے داموں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں شاہ مراد شوگر ملز کے بھاؤ 17.28روپے بڑھ کر 390.28روپے اور پاکستان سعوسز لمیٹڈ کے بھاؤ 12.25روپے بڑھ کر 844روپے ہوگئے جب کہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 97.77روپے گھٹ کر 7480روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ کے بھاؤ 31.71روپے گھٹ کر 401.15روپے ہوگئے۔