پنجاب حکومت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو اڈیالہ جیل کے دورے سے روک دیا
جب پنجاب میں عمران خان جیل محفوظ نہیں تو اور کون سی جگہ محفوظ ہوسکتی ہے، خط خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ہے، بیرسٹر سیف
حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو اڈیالہ جیل کے دورے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے خیبرپختونخوا کے محکمہ داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا گیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل پر ملک دشمنوں کی جانب سے حملوں کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
خیبرپختونخوا حکومت کے خط کے جواب میں پنجاب حکومت نے تحریری مراسلے میں لکھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث اڈیالہ سمیت مختلف جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل؛ عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر 2 ہفتوں کی پابندی عائد
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورت حال کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دورہ کسی اور نئی تاریخ تک مؤخر کیا جائے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا حکومت نے نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکے دورہ اڈیالہ جیل کیلئے 12 مارچ کو پنجاب حکومت کو خط ارسال کیا تھا۔
خیبرپختونخوا حکومت کا ردعمل
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور رہنمائی حاصل کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرتے ہیں، صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہونے کے ناطے ان کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر پی ٹی آئی رہنماوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دے رہی، پنجاب حکومت کا جیلوں سے متعلق خط کا مقصد خوف و ہراس پیدا کرنا ہے، عمران خان سیاسی قیدی ہیں، ان سے ملاقات کرنا پارٹی رہنماوں کا بنیادی حق ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ جب پنجاب میں جیل محفوظ نہیں تو اور کون سی جگہ محفوظ ہوسکتی ہے۔