ملک بھر میں شدت پسندوں کے خفیہ پناہ گاہوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

پنجاب 160،سندھ 130،بلوچستان 160 اورخیبرپختونخوا میں 90 خفیہ ٹھکانوں کی اطلاعات

انٹیلی جنس کے ذریعے سراغ لگاکرقلع قمع کیاجائیگا،شہروں میں دہشتگردی روکنے کیلیے یہ ناگزیر ہے ،فوٹو:فائل

کراچی ایئرپورٹ پردوروزقبل ہونیوالے حملے اور ملک میں گزشتہ کچھ ماہ سے جاری دہشت گردی کے خوفناک واقعات کے بعد قبائلی علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن تیز کرنے اور ملک بھرمیں موجود شدت پسندوں کی سیکڑوں پناہ گاہوں کیخلاف آپریشن کرنیکا فیصلہ کرلیاگیاہے۔


سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملک بھر میں شدت پسندوں کے 500 سے زائد خفیہ ٹھکانوں کی اطلاعات ہیں، ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب میں 160، سندھ میں 130، بلوچستان میں 160کے لگ بھگ اور خیبر پختونخوا میں شدت پسندوں کی 90 سے زائد پناہ گاہیں موجود ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ انٹیلی جنس آپریشن کے ذریعے پتہ لگایاجائے گا کہ یہ ٹھکانے کس جگہ موجود ہیں اور پھر ان کا قلع قمع کیاجائیگاکیونکہ یہ اقدام پاکستان کے شہری علاقوں میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس وقت 30کے قریب شدت پسندگروپ اپنی قوت اور اثرونفوذکے اعتبار سے زیادہ موثرہیں۔ایک سکیورٹی اہلکارنے بتایاکہ شہری علاقوں میں موجود عسکریت پسندوں کی خفیہ پناہ گاہیں ملکی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں۔ان کے خاتمے کیلئے سکیورٹی اداروں کا ''فوکس'' انٹیلی جنس کے نظام کو بہتر اور موثر بنانے پر ہے۔سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ وہ یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ یہ پناہ گاہیں بڑے شہروں کراچی، لاہور،پشاور اور کوئٹہ میں بھی موجود ہیں مگرکئی دہشت گردوں کو ان شہروں سے گرفتارکیاجاچکا ہے ۔سکیورٹی اہلکار نے مزید کہاکہ ملکی سلامتی کو لاحق ایک بڑا خطرہ قبائلی علاقوں میں برسرپیکار طالبان اور شہری علاقوں میں موجود شدت پسند لشکرجھنگوی جیسی خطرناک تنظیموں سے ہے۔
Load Next Story