جے یو آئی کی مخصوص نشست پر کسی اور خاتون کانوٹیفکیشن جاری کرنے پر آر او معطل

الیکشن کمیشن کا واقعے کی انکوائری کا بھی حکم

الیکشن کمیشن کا واقعے کی انکوائری کا بھی حکم

جے یو آئی کی مخصوص نشستوں پر مبینہ طور پر کسی اور خاتون کانوٹیفکیشن جاری کرنے پر الیکشن کمیشن نے متعلقہ آر او کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دیدیا۔

جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری مخصوص نشست پر صدف احسان نامی خاتون کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جبکہ صدف احسان نامی خاتون نہ پارٹی رکن ہیں اور نہ یہ نام ہماری فہرست میں ہے، صدف احسان کا نوٹیفکیشن منسوخ کرکے حنا بی بی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے اور اجنبی خاتون کے نوٹیفکیشن کی تحقیقات کرائی جائیں۔


جے یو آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متعلقہ ریٹرننگ افسر کو معطل کرکےتحقیقات کا حکم دے دیا ہےاور ساتھ ہی الیکشن کمیشن کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے ریٹرننگ آفیسر کے پاس جو لسٹ جمع کروائی اس میں صدف یاسمین نامی خاتون کا نام شامل تھا اور جس خاتون نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں اس کا پورا نام صدف احسان ہے اور وہ لکی مروت کی رہنے والی ہے۔

جے یو آئی نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی ہے کہ صدف احسان اُن کی امیدوار نہیں ہے بلکہ صدف یاسمین اُن کی امیدوار ہے۔ جبکہ صدف یاسمین نے الیکشن کمیشن کے پاس کوئی کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔لہذا اس تنازعہ کو دور کرنے کے لیے تمام متعلقہ افراد کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں اور کیس کی کھلی سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معاملے کا حل نکالا جا سکے۔

کمیشن نے اس تمام واقعہ کی انکوائری کا بھی حکم دے دیا ہے تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔
Load Next Story