پاکستان کے معروف اداکاروں اکمل اور سنتوش کمار کی برسیاں آج منائی جارہی ہیں
اکمل 11 جون 1967ء جب کہ سنتوش کمار 11 جون 1982ء میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ گئے
پاکستانی فلموں کے معروف اداکاروں اکمل اور سنتوش کمار کی برسیاں آج منائی جارہی ہیں۔
پاکستان کے معروف اداکار اکمل پنجابی فلموں کا ایک بڑا نام تھا، جنہوں نے اپنے 12 سالہ فلمی کیرئیر میں فلم بینوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ اکمل نے 1956 سے 1967ء تک اپنے 12 سالہ مختصر فلمی کیرئیر میں 112 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں سے 45 فلموں میں بطور ہیرو کیں۔ اکمل ایک اونچا لمبا، تنو مند اور خوبرو اداکار جو مکمل طور پر پنجاب کا ایک آئیڈیل دیہاتی جوان لگتا تھا جس کی اداکاری میں انتہائی سادگی اور بے ساختگی تھی۔
اکمل کو ہدایتکار لقمان نے 1953ء کی اردو فلم ''محبوبہ'' میں پہلی بار ایک چھوٹے سے رول میں متعارف کروایا تھا جب کہ انھیں انور کمال پاشا کی اردو فلم '' قاتل'' اور ایس ایم ڈار کی بلاک باسٹر پنجابی فلم ''دلا بھٹی'' میں چھوٹے کر داروں میں بھی دیکھا گیا۔ انھوں نے اپنے کیرئیر میں 8 اردو فلموں میں بھی کام کیا لیکن بلآخر یہ فنکار 11 جون 1967ء میں انتقال کرگیا تھا۔
پاکستانی فلمی تاریخ کے پہلے رومانٹک ہیرو سنتوش کمار ایک انتہائی خوبرو، پروقار اور پرکشش شخصیت کے مالک تھے۔ ان کا اصل نام سید موسی رضا تھا، اپنے کیریئر کے دوران پاکستان فلم انڈسٹری کو سپر ہٹ اور یادگار فلمیں دیں۔
سنتوش کمار نے اپنی شریک حیات اور اپنے دور کی مقبول اداکارہ صبحیہ خانم کے ساتھ 47 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ سنتوش کمار نے اپنی زندگی کے آخری عشرے میں صرف پانچ فلموں ''مس ہیپی'' ، ''طلاق'' ، ''میرے حضور'' اور ''آنگن'' تھیں۔ سنتوش کمار نے اپنے فلمی کیرئیر میں 92 فلموں میں کام کیا۔ اپنے انداز کا یہ منفرد فنکار 11 جون 1982ء میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ کر چلا گیا۔
پاکستان کے معروف اداکار اکمل پنجابی فلموں کا ایک بڑا نام تھا، جنہوں نے اپنے 12 سالہ فلمی کیرئیر میں فلم بینوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ اکمل نے 1956 سے 1967ء تک اپنے 12 سالہ مختصر فلمی کیرئیر میں 112 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں سے 45 فلموں میں بطور ہیرو کیں۔ اکمل ایک اونچا لمبا، تنو مند اور خوبرو اداکار جو مکمل طور پر پنجاب کا ایک آئیڈیل دیہاتی جوان لگتا تھا جس کی اداکاری میں انتہائی سادگی اور بے ساختگی تھی۔
اکمل کو ہدایتکار لقمان نے 1953ء کی اردو فلم ''محبوبہ'' میں پہلی بار ایک چھوٹے سے رول میں متعارف کروایا تھا جب کہ انھیں انور کمال پاشا کی اردو فلم '' قاتل'' اور ایس ایم ڈار کی بلاک باسٹر پنجابی فلم ''دلا بھٹی'' میں چھوٹے کر داروں میں بھی دیکھا گیا۔ انھوں نے اپنے کیرئیر میں 8 اردو فلموں میں بھی کام کیا لیکن بلآخر یہ فنکار 11 جون 1967ء میں انتقال کرگیا تھا۔
پاکستانی فلمی تاریخ کے پہلے رومانٹک ہیرو سنتوش کمار ایک انتہائی خوبرو، پروقار اور پرکشش شخصیت کے مالک تھے۔ ان کا اصل نام سید موسی رضا تھا، اپنے کیریئر کے دوران پاکستان فلم انڈسٹری کو سپر ہٹ اور یادگار فلمیں دیں۔
سنتوش کمار نے اپنی شریک حیات اور اپنے دور کی مقبول اداکارہ صبحیہ خانم کے ساتھ 47 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا۔ سنتوش کمار نے اپنی زندگی کے آخری عشرے میں صرف پانچ فلموں ''مس ہیپی'' ، ''طلاق'' ، ''میرے حضور'' اور ''آنگن'' تھیں۔ سنتوش کمار نے اپنے فلمی کیرئیر میں 92 فلموں میں کام کیا۔ اپنے انداز کا یہ منفرد فنکار 11 جون 1982ء میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ کر چلا گیا۔