بھکر کے مردہ خور بھائیوں کو 12 12 سال قید کی سزا
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزمان کو 12، 12 سال قید کی سزا سنانے کے بعد میانوالی جیل بھیج دیا
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بھکر کے مردہ خور بھائیوں کو 12، 12 سال قید کی سزائیں سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت بکھر کے علاقے دریا خان سے تعلق رکھنے والے عارف اور فرمان نامی دونوں مردہ خور بھائیوں کو 12، 12 سال قید کی سزائیں سنانے کے بعد میانوالی جیل بھیج دیا جہاں وہ اپنی سزا پوری کریں گے۔
دونوں بھائیوں کے مردہ کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب 2011 میں دریا خان کےایک گاؤں کی نوجوان لڑکی کو دفنا گیا لیکن اگلے ہی روز اس کی لاش غائب تھی، جس کا پتہ چلنے کے بعد گاؤں کے لوگ پولیس کے ساتھ دونوں بھائیوں کے گھر پہنچے جہاں دونوں درندوں کے گھر سے مردوں کو کاٹنے والا ہتھیار اور نوجوان لڑکی کی لاش کے علاوہ انسانی گوشت اور ہڈیاں بھی ملیں۔
دوران تفتیش دونوں ملزمان کا کہنا تھا ان کی والدہ کو والد نے قتل کردیا تھا اوروہ اسی انتقام میں میتوں کو قبروں سے نکال کر ان کی تذلیل کرتے تھے اور موقع پا کر دفنائے گئے مردے کو قبر سے نکال کرگھر لے جاتے جہاں ان کے جسم کے ٹکڑے کرکے پکا کر کھا جاتے تھے۔
اس سے قبل عدالت نے مردہ خوری کے الزام میں دونوں بھائیوں کو 2، 2 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد دونوں بھائی رواں سال ایک بار پھر انسانی مردوں کا گوشت کھاتے ہوئے پکڑے گئے، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مقدمے میں دہشتگردی، نقص امن، قبروں کی بے حرمتی اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی 5 دفعات شامل کی تھیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت بکھر کے علاقے دریا خان سے تعلق رکھنے والے عارف اور فرمان نامی دونوں مردہ خور بھائیوں کو 12، 12 سال قید کی سزائیں سنانے کے بعد میانوالی جیل بھیج دیا جہاں وہ اپنی سزا پوری کریں گے۔
دونوں بھائیوں کے مردہ کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب 2011 میں دریا خان کےایک گاؤں کی نوجوان لڑکی کو دفنا گیا لیکن اگلے ہی روز اس کی لاش غائب تھی، جس کا پتہ چلنے کے بعد گاؤں کے لوگ پولیس کے ساتھ دونوں بھائیوں کے گھر پہنچے جہاں دونوں درندوں کے گھر سے مردوں کو کاٹنے والا ہتھیار اور نوجوان لڑکی کی لاش کے علاوہ انسانی گوشت اور ہڈیاں بھی ملیں۔
دوران تفتیش دونوں ملزمان کا کہنا تھا ان کی والدہ کو والد نے قتل کردیا تھا اوروہ اسی انتقام میں میتوں کو قبروں سے نکال کر ان کی تذلیل کرتے تھے اور موقع پا کر دفنائے گئے مردے کو قبر سے نکال کرگھر لے جاتے جہاں ان کے جسم کے ٹکڑے کرکے پکا کر کھا جاتے تھے۔
اس سے قبل عدالت نے مردہ خوری کے الزام میں دونوں بھائیوں کو 2، 2 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد دونوں بھائی رواں سال ایک بار پھر انسانی مردوں کا گوشت کھاتے ہوئے پکڑے گئے، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے مقدمے میں دہشتگردی، نقص امن، قبروں کی بے حرمتی اور جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی 5 دفعات شامل کی تھیں۔