عراقی وزیراعظم کا پارلیمنٹ سے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مطالبہ

سیکیورٹی فورسز کی مزاحمت کے باوجو ملک کا دوسرا بڑا شہر شدت پسندوں کے قبضے میں چلا گیا ہے، وزیراعظم نوری المالکی

موصل میں شدت پسند گروپ آئی ایس آئی ایل نے تمام سرکاری عمارتوں پر اپنے پرچم لہرا دیئے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

لاہور:
عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے حالات کو مدنظررکھنے ہوئے فوری طورپر ہنگامی حالت کا نفاذ کیا جائے۔

بغداد میں گفتگو کرتے ہوئے عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضہ ہے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کی جائے کیوں کہ سیکیورٹی فورسز کی شدید مزاحمت کے باوجو ملک کا دوسرا بڑا شہر شدت پسندوں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتی ہے تو مجھے خصوصی اختیارات حاصل ہوجائیں گے جس کے تحت وہ کسی بھی شورش زدہ علاقے میں کرفیو کا نفاذ کرسکتے ہیں۔


دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ موصل کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور امریکا چاہتا ہے کہ موصل میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ موصل میں شدت پسند گروپ آئی ایس آئی ایل نے تمام سرکاری عمارتوں پر اپنے پرچم لہرا دیئے ہیں جب کہ اس گروپ کا صوبہ نینوا کے بھی بعض حصوں پر بھی قبضہ ہے۔ موصل پر آئی ایس آئی ایل کے قبضے کے بعد بڑی تعداد میں شہری علاقہ چھوڑنے پر مجبورہوگئے ہیں.
Load Next Story