وزیراعظم نے امریکی سفیر سے ملاقات میں ڈاکٹر عافیہ کا مسئلہ اٹھادیا
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی وزیراعظم سے اسلام آباد میں ملاقات، دونوں ممالک کا مل کر چلنے کے عزم کا اظہار
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے سامنے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھرپور انداز سے اٹھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔ جس میں وزیراعظم نے امریکا میں قید پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ بھرپور انداز سے اٹھایا۔
امریکی سفیر نے کہا کہ امریکا پاکستان کو ایک اہم پارٹنر سمجھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کرتا ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، صحت، دفاع، تعلیم، زراعت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبوں میں موجودہ مثبت رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت معیشت کو مستحکم کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے میکرو اکنامک اصلاحات پر توجہ دے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی جو پاکستان میں ترجیحی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔
ملاقات کے دوران دوطرفہ اور علاقائی اہمیت کے متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جن میں غزہ اور بحیرہء احمر کی صورتحال، افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت شامل ہیں۔
وزیراعظم نے ملاقات میں امریکی سفیر سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ بھی پرزور طریقے سے اٹھایا۔
ڈونلڈ بلوم نے دوبارہ منتخب ہونے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ امریکا پاکستان کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے۔ جس میں وزیراعظم نے امریکا میں قید پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ بھرپور انداز سے اٹھایا۔
امریکی سفیر نے کہا کہ امریکا پاکستان کو ایک اہم پارٹنر سمجھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کرتا ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، صحت، دفاع، تعلیم، زراعت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبوں میں موجودہ مثبت رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت معیشت کو مستحکم کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے میکرو اکنامک اصلاحات پر توجہ دے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی جو پاکستان میں ترجیحی شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔
ملاقات کے دوران دوطرفہ اور علاقائی اہمیت کے متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جن میں غزہ اور بحیرہء احمر کی صورتحال، افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت شامل ہیں۔
وزیراعظم نے ملاقات میں امریکی سفیر سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ بھی پرزور طریقے سے اٹھایا۔
ڈونلڈ بلوم نے دوبارہ منتخب ہونے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ امریکا پاکستان کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید کرتا ہے۔