میڈیا کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات قابل مذمت ہیںکے یو جے
چند عناصر کی جانب سے پسندیدہ کوریج کے لیے بھی میڈیا کو شدید دبائو کا سامنا ہے.
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے حالیہ دنوں میں کراچی میں تسلسل کے ساتھ میڈیا کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ناصرف حکومتی سطح بلکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کی سطح پر بھی فوری اقدامات کیے جائیں۔
کے یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میڈیا کا کام واقعات کی رپورٹنگ کرنا ہے، چاہے وہ امن وامان سے متعلق ہوں، کسی حادثے سے یا کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے لیکن میڈیا کے نمائندوں کو جس تواتر کے ساتھ ان دنوں پرتشدد رویے کا سامنا ہے اسے کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
ایک طرف فیلڈ میں میڈیا کے نمائندوں اور ڈی ایس این جی وینز کو نشانہ بنایا جارہا ہے تو دوسری طرف چند عناصر کی جانب سے پسندیدہ کوریج کیلیے بھی میڈیا کو دبائو کا سامنا ہے، جی ایم جمالی اور فہیم صدیقی نے مزید کہا ہے کہ اس صورت حال میں صحافیوں کیلیے اپنے فرائض کی انجام دہی آسان نہیں ہے۔
اس جانب حکومت اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی متعدد بار توجہ دلائی گئی ہے بلکہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان سے بھی مطالبے کیے گئے کہ وہ فیلڈ میں عامل صحافیوں کے تحفظ کیلیے فوری اقدامات کریں لیکن کسی جانب سے کوئی مثبت اقدامات نظر نہیں آئے۔
اس صورت حال میں کے یو جے اپنے تمام ارکان کو تجویز کرتی ہے کہ وہ فیلڈ میں اپنے تحفظ کو اپنی سطح پر یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کے غیرمناسب سلوک کی صورت میں ایسے کسی بھی ایونٹ کی کوریج کا فوری طور پر بائیکاٹ کر دیں، دھمکیوں یا پرتشدد رویے کی صورت میں فوری طور پر کے یو جے کی ہاٹ لائن 02135212445 پر رابطہ کریں یا کے یو جے کے ای میل ایڈریس info@kuj.com.pk پر ای میل کریں۔
اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ناصرف حکومتی سطح بلکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کی سطح پر بھی فوری اقدامات کیے جائیں۔
کے یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میڈیا کا کام واقعات کی رپورٹنگ کرنا ہے، چاہے وہ امن وامان سے متعلق ہوں، کسی حادثے سے یا کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے لیکن میڈیا کے نمائندوں کو جس تواتر کے ساتھ ان دنوں پرتشدد رویے کا سامنا ہے اسے کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
ایک طرف فیلڈ میں میڈیا کے نمائندوں اور ڈی ایس این جی وینز کو نشانہ بنایا جارہا ہے تو دوسری طرف چند عناصر کی جانب سے پسندیدہ کوریج کیلیے بھی میڈیا کو دبائو کا سامنا ہے، جی ایم جمالی اور فہیم صدیقی نے مزید کہا ہے کہ اس صورت حال میں صحافیوں کیلیے اپنے فرائض کی انجام دہی آسان نہیں ہے۔
اس جانب حکومت اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی متعدد بار توجہ دلائی گئی ہے بلکہ میڈیا ہاؤسز کے مالکان سے بھی مطالبے کیے گئے کہ وہ فیلڈ میں عامل صحافیوں کے تحفظ کیلیے فوری اقدامات کریں لیکن کسی جانب سے کوئی مثبت اقدامات نظر نہیں آئے۔
اس صورت حال میں کے یو جے اپنے تمام ارکان کو تجویز کرتی ہے کہ وہ فیلڈ میں اپنے تحفظ کو اپنی سطح پر یقینی بنائیں اور کسی بھی قسم کے غیرمناسب سلوک کی صورت میں ایسے کسی بھی ایونٹ کی کوریج کا فوری طور پر بائیکاٹ کر دیں، دھمکیوں یا پرتشدد رویے کی صورت میں فوری طور پر کے یو جے کی ہاٹ لائن 02135212445 پر رابطہ کریں یا کے یو جے کے ای میل ایڈریس info@kuj.com.pk پر ای میل کریں۔