بھارت کا ‘لاٹری کنگ’ سیاسی چندہ دینے والوں میں سرفہرست

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بی جے پی مبہم نظام کے تحت سب سے زیادہ سیاسی چندہ لینے والی جماعت ہے


ویب ڈیسک March 17, 2024
بی جے پی سب سے زیادہ سیاسی چندہ لینے والی جماعت ہے—فوٹو: رائٹرز

بھارت کے 'لاٹری کنگ' سینٹیاگو مارٹن پر حکام کی جانب سے فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں لیکن وہ اپنی کمپنیوں کے ذریعے ملک میں مبہم نظام کے تحت سب سے زیادہ سیاسی چندہ دینے والے افراد میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سینٹیاگو مارٹن کی کمپنیاں فیوچر گیمنگ اور ہوٹل سروسز نے 2019 سے 2024 کے دوران 13.68 ارب بھارتی روپے کا سیاسی چندہ دیا، جو دوسرے نمبر پر سیاسی چندہ دینے والے فرد سے 40 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق سیاسی چندہ دینے کے مبہم نظام کے تحت سیاسی جماعتوں کو لامحدود عطیات اور مدد فراہم کرنے کی اجازت ہوتی ہے لیکن اب یہ فنڈنگ کا نظام ختم کیا جا رہا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مجموعی طور پر سب سے زیادہ چندہ حاصل کرنے والی جماعت ہے لیکن تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی عدالت نے الیکٹورل بونڈ سسٹم کو غیرآئینی قرار دے دیا ہے اور عطیات کے غیر موزوں ہونے پر کوئی تجویز نہیں دی گئی تھی۔

سیاسی جماعتوں کو مبہم نظام کے تحت سب سے زیادہ چندہ دینے کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد 59 سالہ لاٹری کنگ کے کمائی ذرائع اور ماضی کی تفصیلات کی طرف عوام کی توجہ مرکوز ہوگئی ہے، جنہوں نے نوجوانی میں لاٹری ٹکٹس کی فروخت سے رئیل اسٹیٹ امپائر کھڑا کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق سینٹیاگو مارٹن نے پیسے کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے سیاسی حلقوں میں اپنے دوست بنائے اور ان سیاسی حلقوں میں مہنگے تحائف تقسیم کیے اور اس کے نتیجے میں ان کا کاروبار ترقی کرتا گیا۔

وقت کے ساتھ ساتھ ٹیکس حکام، پولیس اور تفتیشی اداروں نے ان کے کاروباری مراکز کا سراغ لگایا اور ان کے خلاف دائر مقدمات کی مد میں اثاثے منجمد کردیے اور گزشتہ برس بھارت کی فنانشل کرائم ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اثاثے منجمد ہونے کے خلاف ان کی اپیلوں کو خارج کردیا تھا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ستمر میں فیوچر گیمنگ اور مارٹن کے دیگر 15 کمپنیوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں عدالت میں شکایت درج کرائی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں