معاشی ماڈل کو تبدیل کیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں
کمزور اداروں، قرضوں پر انحصار، کم ایکسپورٹ، برین ڈرین کے ساتھ معیشت نہیں چل سکتی
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلیے چار بنیادی اقدامات کرنے ہونگے۔
سب سے پہلے پورے معاشی ماڈل کو تبدیل کرنا ہوگا، تیز رفتار اصلاحات کے بغیر معاشی بہتری کا کوئی امکان موجود نہیں ہے، کمزور ادارے، قرضوں اور ترسیلات زر پر انحصار، غیر مسابقتی صنعتی ماحول، کم ہوتی ایکسپورٹ، برین ڈرین، کم ٹیکس بیس، معاشی غیر یقینی اور بڑے حکومتی بوجھ وغیرہ کے ساتھ معاشی بہتری ممکن نہیں، اس کے علاوہ قانون کی حکمرانی اور احتسابی عمل کو ممکن بنانا بھی ضروری ہے، تاہم اس سب کیلیے مضبوط سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
اگر حکومت سیاسی نقصان کی پرواہ کیے بغیر وسیع بنیاد ادارہ جاتی اصلاحات نہیں کرتی تو بہتری کے امکانات پیدا نہیں ہوسکتے، تیسرا اقدام مارکیٹ میں نجی شعبے کیلیے آسانیاں پیدا کرنا، اور مارکیٹ کی لیڈر شپ نجی شعبے کے حوالے کرنا ہے، تاکہ نجی شعبے کی پوری صلاحیت کو ملکی ترقی کیلیے استعمال کیا جاسکے۔
چوتھا اقدام صنعتی پالیسی کو صنعتی ترقی کے اہداف حاصل کرنے سے مربوط کرنا ہے، تاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دیا جاسکے، اس کیلیے کچھ صنعتوں کو مدد فراہم کرنا ہوگی، تاکہ وہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرسکیں، اس سے مارکیٹ کے سائز میں اضافہ ہوگا اور ایکسپورٹ بڑھے گی۔
سب سے پہلے پورے معاشی ماڈل کو تبدیل کرنا ہوگا، تیز رفتار اصلاحات کے بغیر معاشی بہتری کا کوئی امکان موجود نہیں ہے، کمزور ادارے، قرضوں اور ترسیلات زر پر انحصار، غیر مسابقتی صنعتی ماحول، کم ہوتی ایکسپورٹ، برین ڈرین، کم ٹیکس بیس، معاشی غیر یقینی اور بڑے حکومتی بوجھ وغیرہ کے ساتھ معاشی بہتری ممکن نہیں، اس کے علاوہ قانون کی حکمرانی اور احتسابی عمل کو ممکن بنانا بھی ضروری ہے، تاہم اس سب کیلیے مضبوط سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
اگر حکومت سیاسی نقصان کی پرواہ کیے بغیر وسیع بنیاد ادارہ جاتی اصلاحات نہیں کرتی تو بہتری کے امکانات پیدا نہیں ہوسکتے، تیسرا اقدام مارکیٹ میں نجی شعبے کیلیے آسانیاں پیدا کرنا، اور مارکیٹ کی لیڈر شپ نجی شعبے کے حوالے کرنا ہے، تاکہ نجی شعبے کی پوری صلاحیت کو ملکی ترقی کیلیے استعمال کیا جاسکے۔
چوتھا اقدام صنعتی پالیسی کو صنعتی ترقی کے اہداف حاصل کرنے سے مربوط کرنا ہے، تاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دیا جاسکے، اس کیلیے کچھ صنعتوں کو مدد فراہم کرنا ہوگی، تاکہ وہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرسکیں، اس سے مارکیٹ کے سائز میں اضافہ ہوگا اور ایکسپورٹ بڑھے گی۔