گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل دو خواتین کو سزائے موت ایک کو عمر قید

پراسیکیوٹر کے مطابق تینوں طالبات نے مل کر مدرسہ کی 18 سالہ خاتون ٹیچر کو ذبح کر دیا تھا

(فوٹو : فائل)

ڈی آئی خان کی ضلعی عدالت نے مشہور زمانہ گستاخِ رسول کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے گستاخی کے شبے پر ٹیچر کو قتل کرنے والی دو خواتین کو سزائے موت اور ایک کم عمر طالبہ کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی ایڈیشنل سیشن کورٹ ٹو کے جج محمد جمیل نے مقدمے کا فیصلہ سنایا جس میں سزائے موت کی مستحق خواتین کو 20 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے جب کہ عدالت نے نابالغ طالبہ کو عمر قید اور 10 لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی۔

یہ پڑھیں : ڈی آئی خان میں تین طالبات نے مدرسے کی معلمہ کو قتل کردیا


 

استغاثہ کی جانب سے پبلک پراسیکیوٹر تنصیر علی اور حاجی شکیل ایڈووکیٹ جبکہ ملزمات کے طرف سے اسد عزیز ایڈووکیٹ نے اس اہم مقدمہ کی پیروی کی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق تینوں خواتین نے مل کر مدرسے کی 18 سالہ خاتون ٹیچر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ پڑھانے کے لیے مدرسے میں داخل ہورہی تھی، بعدازاں وہ گیٹ پر ہی زخمی حالت میں جان کی بازی ہار گئی، ٹیچر کا گلا کٹا ہوا تھا، ملزمات تینوں خواتین کا تعلق کسی اور مدرسے سے ہے اور ان میں دو بہنیں اور ایک کزن شامل ہیں، قتل کو توہین مذہب کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
Load Next Story