ایکسپریس میڈیا گروپ کے تعاون سے لندن میں’’فیشن پریڈ‘‘ نے حاضرین کے دل جیت لیے
پاکستانی ملبوسات کے ساتھ بین الاقوامی ماڈلز جلو گر ہوئیں، دیارغیر میں اس طرح کا عمدہ شو اس سے پہلے نہیں دیکھا، علی ظفر
''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کے تعاون اور مستنگ پروڈکشنز اور انسائیکلو میڈیا کے اشتراک سے لندن کے کنگسٹن پیلس میں ہونے والی '' فیشن پریڈ'' نے حاضرین کے دل جیت لیے۔
پاکستانی ڈیزائنرز کے تیارکردہ ملبوسات کے ساتھ جب انٹرنیشنل ماڈلز ریمپ پرجلوہ گرہوئیں تو شرکاء داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار اور اداکار علی ظفر اور بھارت کے معروف ہدایتکار گوریندر چڈھا، زوہیب حسن، سچاسٹون، عباس حسن اورسیرواورسینی سمیت دیگراہم شخصیات شامل تھیں۔ اس موقع پر پاکستانی ڈیزائنر نومی انصاری، زارا شاہ جہاں، عائشہ فاروق ہاشوانی، سحرترین سمیت دیگر نے اپنے ملبوسات متعارف کروائے۔
ایک طرف تو انٹرنیشنل ڈیزائنرز شو میں موجود تھے تو دوسری جانب اس شو کی کوریج کے لیے انٹرنیشنل میڈیا کی کثیر تعداد بھی شریک تھی۔ جنہوں نے لندن کے کنگسٹن پیلس میں پہلی مرتبہ پاکستانی ڈیزائنرز کے ملبوسات پر مبنی شوکے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور باصلاحیت ڈیزائنرز کے کام کو بے حد سراہا۔ لندن سے فون پر''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکار علی ظفر نے کہا کہ دیار غیر میں اس طرح کا عمدہ شو اس سے پہلے نہیں دیکھا۔
کنگسٹن پیلس جیسے اہم مقام پرپاکستانی ڈیزائنر کو جو رسپانس ملا وہ قابل رشک ہے۔ میں ''مستنگ اور انسائیکلومیڈیا'' کے ساتھ ساتھ ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس طرح سے دیارغیر میں پاکستان کے باصلاحیت ڈیزائنرز کی سپورٹ کی اورفیشن کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ فیشن ورلڈ کے بڑے نام فیشن شو میں شریک تھے جن سے ملاقات ہوئی اورانھوں نے مستقبل میں پاکستانی ڈیزائنرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ دوسری جانب انسائیکلومیڈیا کی روح رواں عمارا حکمت نے کہا کہ ''فیشن پریڈ'' نے دوسری مرتبہ برطانیہ میں دھوم مچادی ہے۔ اس مرتبہ پہلے سے زیادہ اچھا رسپانس ملا ہے۔
لوگوں کی کثیر تعداد شومیں شرکت کی خواہشمند تھی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارا شو کس قدر کامیاب رہا ہے۔ ہم مستقبل میں بھی اسی طرح کے ایونٹس کا انعقاد کرتے رہیں گے۔ مُستنگ پروڈکشنز کی 'سی ای او' سعدیہ صدیقی نے کہا کہ جہاں پاکستانی ڈیزائنرز کے ملبوسات کو سراہا گیا، وہیں دنیا کی معروف ماڈلزنے بھی شوکو چار چاند لگائے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اسی طرح کے مختلف پروگرام منعقد کرتے رہیں گے جن سے پاکستانی ثقافت کو فروغ ملے گا۔
پاکستانی ڈیزائنرز کے تیارکردہ ملبوسات کے ساتھ جب انٹرنیشنل ماڈلز ریمپ پرجلوہ گرہوئیں تو شرکاء داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار اور اداکار علی ظفر اور بھارت کے معروف ہدایتکار گوریندر چڈھا، زوہیب حسن، سچاسٹون، عباس حسن اورسیرواورسینی سمیت دیگراہم شخصیات شامل تھیں۔ اس موقع پر پاکستانی ڈیزائنر نومی انصاری، زارا شاہ جہاں، عائشہ فاروق ہاشوانی، سحرترین سمیت دیگر نے اپنے ملبوسات متعارف کروائے۔
ایک طرف تو انٹرنیشنل ڈیزائنرز شو میں موجود تھے تو دوسری جانب اس شو کی کوریج کے لیے انٹرنیشنل میڈیا کی کثیر تعداد بھی شریک تھی۔ جنہوں نے لندن کے کنگسٹن پیلس میں پہلی مرتبہ پاکستانی ڈیزائنرز کے ملبوسات پر مبنی شوکے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور باصلاحیت ڈیزائنرز کے کام کو بے حد سراہا۔ لندن سے فون پر''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکار علی ظفر نے کہا کہ دیار غیر میں اس طرح کا عمدہ شو اس سے پہلے نہیں دیکھا۔
کنگسٹن پیلس جیسے اہم مقام پرپاکستانی ڈیزائنر کو جو رسپانس ملا وہ قابل رشک ہے۔ میں ''مستنگ اور انسائیکلومیڈیا'' کے ساتھ ساتھ ''ایکسپریس میڈیا گروپ'' کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے اس طرح سے دیارغیر میں پاکستان کے باصلاحیت ڈیزائنرز کی سپورٹ کی اورفیشن کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ فیشن ورلڈ کے بڑے نام فیشن شو میں شریک تھے جن سے ملاقات ہوئی اورانھوں نے مستقبل میں پاکستانی ڈیزائنرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ دوسری جانب انسائیکلومیڈیا کی روح رواں عمارا حکمت نے کہا کہ ''فیشن پریڈ'' نے دوسری مرتبہ برطانیہ میں دھوم مچادی ہے۔ اس مرتبہ پہلے سے زیادہ اچھا رسپانس ملا ہے۔
لوگوں کی کثیر تعداد شومیں شرکت کی خواہشمند تھی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارا شو کس قدر کامیاب رہا ہے۔ ہم مستقبل میں بھی اسی طرح کے ایونٹس کا انعقاد کرتے رہیں گے۔ مُستنگ پروڈکشنز کی 'سی ای او' سعدیہ صدیقی نے کہا کہ جہاں پاکستانی ڈیزائنرز کے ملبوسات کو سراہا گیا، وہیں دنیا کی معروف ماڈلزنے بھی شوکو چار چاند لگائے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اسی طرح کے مختلف پروگرام منعقد کرتے رہیں گے جن سے پاکستانی ثقافت کو فروغ ملے گا۔