جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے تحقیق
جوگنگ قلبی صحت کے لیے تو بہتر ہے لیکن غصے پر قابو پانے کے لیے نہیں، تحقیق
کیلوریز کو ختم کرنے سے لے کر اینڈورفنز کے اخراج تک جوگنگ صحت پر متعدد مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔لیکن ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق جوگنگ کے یکساں اور بیزار کن ہونے کی وجہ سے لوگوں کا مزاج زیادہ غصیلا اور جارحانہ ہوسکتا ہے۔
10 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا پر تجزیہ کرنے والے امریکی محققین کا کہنا تھا کہ جوگنگ کرنے والے افراد اگر چاہتے ہیں کہ کم غصہ کریں تو یوگا یا ایروبک کرنا شروع کریں۔
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر سوفی ژیروک کا کہنا تھا کہ تحقیق کا نتیجہ حیران کن تھا۔ محققین کو جوگنگ کے بجائے باکسنگ جیسی سرگرمیوں سے غصے میں اضافے کی توقع تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبول رائے کے مطابق جوگنگ کرنے سے غصے اور جارح مزاجی میں کمی واقع ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ جوگنگ پر جانا قلبی صحت کے لیے تو بہتر ہے لیکن غصے پر قابو پانے کے لیے یہ اچھا نہیں۔ تحقیق میں جوگنگ کا تعلق بالخصوص غصے میں اضافے سے پایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا ہونے کی ممکنہ وجہ اس میں شامل بار بار ایک جیسی حرکات ہو سکتی ہیں، جو اکتاہٹ کا سبب بنتے ہوئے غصے میں اضافہ کر سکتی ہے۔
تحقیق میں محققین نے دنیا بھر کے اسپورٹنگ اور ری کریئشنل سرگرمیوں اور ان کے غصے کے ساتھ تعلق کے حوالے سے تحقیقی ڈیٹا کا مطالعہ کیا۔
154 مطالعوں پر مبنی تجزیے میں 10 ہزار 189 مرد اور خواتین شامل تھے۔ جبکہ سرگرمیوں میں کک باکسنگ، پنچنگ اے بیگ کے ساتھ سائیکلنگ، تیراکی اور یوگا شامل تھی۔
ان افراد سے سوالناموں کی صورت میں غصے، جارح مزاجی اور مخالفانہ رویے کی پیمائش کی۔