ڈیوٹی میں 12 فیصد اضافہ چینی ملبوسات اور جوتے بھی مہنگے

رواں مالی سال کے دوران صرف ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کی درآمدات پر2.5 ارب روپے مالیت کا ریونیو حاصل ہوا


Business Reporter June 12, 2014
قیمتوں میں30 تا40 فیصداضافہ اور اسمگلنگ کوفروغ ملے گا،گارمنٹس اینڈ شوز امپورٹرز۔ فوٹو: فائل

بجٹ میں درآمدی ملبوسات اور جوتوں پر سیلزٹیکس کی شرح میں 12 فیصد کے اضافے سے عیدالفطر کے سیزن میں کم آمدن طبقہ بچوں کے سستے چینی ملبوسات، جوتوں اورخواتین کے ملبوسات کی خریداری سے محروم ہوجائیگا۔

گارمنٹس اینڈ شوز امپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد ساجد نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ بجٹ کے تحت ایس آراو1125 کے تحت تیار درآمدی گارمنٹس اور جوتوں پر سیلز ٹیکس کی شرح7 سے بڑھا کر19 فیصد تک پہنچانے سے ان اشیا کی قیمتوں میں 30 تا40 فیصد کا اضافہ ہوجائیگا جس سے بچوں اور بڑوں کے سستے درآمدی تیار ملبوسات اور جوتوں کی خریداری غریبوں کی دسترس سے باہر ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے اس اقدام سے ریونیو کے حجم میں اگرچہ کوئی اضافہ نہیں ہوگا البتہ مذکورہ اشیا کی اسمگلنگ کو زبردست فروغ اور قانونی درآمدات رک جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران صرف ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کی درآمدات کے ذریعے حکومت کوتقریباً 2.5 ارب روپے مالیت کا ریونیو حاصل ہوا ہے، ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں کے درآمد کنندگان ملکی ترقی کے لیے ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن ٹیکسوں کی ادائیگیاں میں بہتری اسی صورت ہوسکتی ہے جب حکومت زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ انداز میں ٹیکسوں کا نفاذ کرے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ چین سے درآمد ہونے والے ریڈی میڈگارمنٹس اور جوتوںپر سیلزٹیکس کی شرح میں بتدریج اضافے کی پالیسی اختیار کرے اور سالانہ بنیادوں پر سیلزٹیکس کی شرح میں 2 فیصد اضافہ کرے کیونکہ اس اقدام کے نتیجے میں ریونیو کے حجم میں اضافے کے ساتھ اسمگلنگ کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال2013-14 کے وفاقی بجٹ میں بھی مذکورہ اشیا پرٹیکسوں کی شرح میں نمایاں اضافہ کیا تھا جسکے منفی اثرات کی نشاندہی کرنے پر وفاقی وزیرخزانہ نے بجٹ میں ترامیم کرتے ہوئے ان اشیا کی درآمد پر سیلزٹیکس کی شرح میں صرف2 فیصد کا اضافہ کیا تھا لہٰذا وفاقی وزیر خزانہ سے درخواست ہے کہ وہ حقائق سے آگہی اور منفی اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے مذکورہ اشیا پر ڈیوٹی کی شرح میں صرف2 فیصد اضافہ تجویز کریں کیونکہ چین سے درآمدہونے والی مذکورہ اشیا صرف کم آمدن کے حامل خاندانوں کی ضرورت ہے جو ان کی قیمتوں میں بھاری اضافے کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |