کنری میں نہری پانی کا شدید بحران ہزاروں ایکڑ رقبے پر فصلیں تباہ

طویل وارہ بندی سے نہروں میں ریت اڑنے لگی، بااثر افراد پانی چوری میں ملوث، پینے کیلیے بھی پانی دستیاب نہیں


Nama Nigar June 12, 2014
طویل وارہ بندی سے نہروں میں ریت اڑنے لگی، بااثر افراد پانی چوری میں ملوث، پینے کیلیے بھی پانی دستیاب نہیں، فوٹو: اے ایف پی/فائل

آبپاشی سب ڈویژن کنری میں زرعی پانی کی چوری اور حکام کی کرپشن کے باعث پانی کی صورتحال سنگین ہوگئی، مرچ اور کپاس کی فصلوں کی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آبپاشی سب ڈویژن کنری میں پانی کی خودساختہ قلت کے باعث تعلقہ کنری کی تمام شاخوں میں گزشتہ کئی ماہ سے ریت اڑ رہی ہے،21 روز وارہ بندی اور آبادگاروں کی جانب سے واٹر کورس توڑ کر پانی چوری کرنے سے حالات سنگین صورت اختیار کرگئے ہیں، علاقہ کے سیکڑوں دیہات میں انسان اور حیوان پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

گرمی میں کئی کئی میل دور سفر طے کر کے پانی لانا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ مرچ کی فصل کو ہفتے بھر پانی دنیا ضروری ہوتا ہے لیکن 21 روزہ وارہ بندی کے باوجود فصلوں کو پانی نہیں ملتا جس کے باعث ہزاروں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہورہی ہیں، آبادگاروں عباس رند، یعقوب سولنگی، گل حسن چانڈیو، نظر محمد چانڈیو و دیگر نے بتایا کہ پانی کی قلت کے خلاف ان کے مسلسل احتجاج پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے نوٹس لینے کے باوجود نبی سرواہ میں پانی کا بہاؤکم ہو رہا ہے۔

نبی سرواہ کو اس کے حصے کا پانی فراہم کرنے کے بجائے اوپر ہی فروخت کر دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پانی کی قلت سے علاقے میں زراعت کی تباہی کے ذمے دار ڈائریکٹر نارا کینال اور بددیانت آبپاشی افسران ہیں۔ آبادگاروں نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کئی ماہ سے جاری پانی کے بحران کی تحقیقات کے لیے صوبائی حکومت اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دے اور انکوائری کروا کر پانی قلت کے ذمے داران کیخلاف کارروائی کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔