صدر وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں اب نیب کو ختم ہونا چاہیے شاہد خاقان
لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صدر اور وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہو جانا چاہیے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں 11 گواہوں کے بیان ہوچکے ہیں ۔ نیب ترمیم کے بعد یہ کیس ایف آئی اے کو منتقل کردیا گیا تھا تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ کیس دوبارہ احتساب عدالت میں واپس آیا ہے، اب سپریم کورٹ نے حتمی فیصلے تک ان کیسز پر فیصلے سے روک رکھا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان کے خلاف ایل این جی ریفرنس کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 23 اپریل تک ملتوی کردی ۔
سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ صدر اور وزیراعظم دونوں نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کا تماشا ختم ہونا چاہیے۔ پانچواں سال نیب عدالتوں میں شروع ہوگیا کوئی بات نہیں ، پہلے 9 سال لگے تھے، ابھی تو 5 سال لگے ہیں۔ وزیراعظم، صدر دونوں نیب کی جیلیں لمبا عرصہ گزار چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ تمام اگر جیل نہیں گئے لیکن نیب میں شامل تفتیش ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ نیب کے قوانین واپس لے کر آئیں، نیب کا تماشا ختم ہونا چاہیے۔ ملک کا کوئی افسر کام کرنے کو تیار نہیں۔ نیب کا خوف ہے،سنا تھا ن لیگ نے کہا نیب کو ختم کریں گے۔ جیسے نیب کیسز بنے، ویسے ختم بھی ہو سکتے ہیں۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ تو بنا لیکن فائدہ عوام کو کچھ نہیں ہوا۔ صدر، وزیراعظم نیب کے گریجویٹ ہیں۔ بدقسمتی سے حکومت عوام کو بتاتی نہیں کہ مہنگائی ہوتی کیوں ہے۔ مریم نواز کے وزیراعلیٰ کے دور پر کچھ نہیں کہنا چاہتا۔