سپریم کورٹ جائیداد کے 110 سال پرانے کیس کا فیصلہ

1941کا فیصلہ حتمی ہو چکا،50سال بعد کیس دوبارہ دائر کرنیکی کیوں یاد آئی؟،چیف جسٹس


جہانزیب عباسی March 20, 2024
ملٹری کورٹس کیس میں انٹرا کورٹ اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست (فوٹو: فائل)

سپریم کورٹ نے جائیداد کے 110 سال پرانے ایک کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، گوجرانوالہ کے ایک گاؤں میں حافظ عالم شیر نے 16دسمبر 1914 میں غلام رسول سے9 کنال اراضی خریدی جس میں تین کنال دس مرلہ شاملاتی زمین بھی شامل تھی جس پر مقدمہ بازی کا آغاز ہوا، 11 جولائی 1941کو سول جج نے فیصلہ دیا کہ شاملاتی زمین کی ملکیت نہیں مل سکتی۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ11 جولائی 1941کو سول جج کا دیا گیا فیصلہ حتمی ہو چکا، کئی دہائیوں تک خاموش رہنے کے بعد دوبارہ کیس چلانے کیلیے ممبر بورڈ آف ریونیو سے رجوع کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 50سال بعد کیس دوبارہ دائر کرنے کی کیوں یاد آئی،1941 میں جو فیصلہ دیا گیا وہ کبھی کالعدم قرار نہیں دیا گیا، امانت میں خیانت نہیں کرنی چاہیے۔

عدالت نے فریقین کے وکلاء کو سننے کے بعد اپیل خارج کردی۔ واضح رہے یہ کیس سپریم کورٹ میں گیارہ سال تک زیر سماعت رہا۔ اسی بنچ نے سوات میں سوتیلے باپ کو لین دین کے تنازع پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم حنیف خان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

ادھر ملٹری کورٹس انٹرا کورٹ اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ انٹرا کورٹ اپیلوں کو آئندہ ہفتے سماعت کیلیے مقرر کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔