پشاور ہائیکورٹ ایکس کی بندش پر وزارت داخلہ اور پی ٹی اے سے جواب طلب
دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کھلے ہیں تو صرف ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے؟ عدالت
پشاور ہائی کورٹ نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر وزارت داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کھلے ہیں تو صرف ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے؟
وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ ایکس ایک فارمل پلیٹ فارم ہے، جو سب کے استعمال میں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے، وزرات داخلہ نے وجوہات نہیں بتائیں، وزارت داخلہ اور پی ٹی اے سے جواب طلب کرنا ضروری ہے تاکہ پتہ چلے کیوں بند کیا گیا ہے۔
عدالت نے پی ٹی اے، حکومت اور متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کھلے ہیں تو صرف ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے؟
وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ ایکس ایک فارمل پلیٹ فارم ہے، جو سب کے استعمال میں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے، وزرات داخلہ نے وجوہات نہیں بتائیں، وزارت داخلہ اور پی ٹی اے سے جواب طلب کرنا ضروری ہے تاکہ پتہ چلے کیوں بند کیا گیا ہے۔
عدالت نے پی ٹی اے، حکومت اور متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔