ترکی کے مرکزی بینک نے شرح سود 500 پوائنٹس بڑھا کر 50 فیصد کردی

مرکزی بینک نے ترکی بھر میں مقامی انتخٓابات سے 10 روز پہلے غیرمتوقع فیصلہ کیا ہے


ویب ڈیسک March 21, 2024
—فوٹو: رائٹرز

ترکی کے مرکزی بینک نے غیرمتوقع فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود 500 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرتے ہوئے 50 فیصد مقرر کردی۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے مرکزی بینک نے بتایا کہ افراط زر کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اضافہ کردیا جائے گا۔

ترکی میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

مرکزی بینک نے ایک ایسے وقت میں شرح سود میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے جب ترکی بھر میں مقامی انتخابات محض 10 روز بعد شیڈول ہیں جبکہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ فیصلہ مرکزی بینک کو سیاسی دباؤ سے آزاد ظاہر کرنے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی روکنے کے لیے عزم کا اشارہ دینا ہے۔

دوسری جانب ترک کرنسی لیرا کی قدر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں 1.5 فیصد سے 31.91 بہتری ہوئی جبکہ گزشتہ ہفتوں کے دوران کمی آئی تھی اور ترک ڈالر بونڈز کی قدر میں بھی بہتری ہوئی ہے۔

بینک نے بتایا کہ سخت زری پالیسی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک ماہانہ افراط زر میں واضح کمی کا رجحان پیدا نہیں ہوتا اور افراط زر کا تخمینہ توقع کے مطابق ہونے تک پالیسی برقرار رہے گی۔

زری پالیسی کمیٹی کے ماہانہ اجلاس کے بعد بیان میں مرکزی بینک نے بتایا کہ زری پالیسی میں تبدیلی تب تک نہیں ہوگی جب تک مہنگائی کے تخمینے میں تبدیلی نہیں آتی۔

مارکیٹ سے جڑے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے سے مارکیٹ میں سکتہ طاری ہوگیا ہے، آج کا فیصلہ بہت سخت اشارہ ہے کہ گورنر فاتح کاراہان افراط زر کا عفریت قابو کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ترکی میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں توقع سے زیادہ 67 فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ مرکزی بینک نے گزشتہ برس جون سے شرح سود برقرار رکھا ہوا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں