اسرائیل نے وادیٔ اردن میں بھی یہودیوں کو آباد کرنے کا منصوبہ بنالیا

صنعتی علاقے کے قریب 2 ہزار ایکڑ رقبے پر یہودیوں کو ہاؤسنگ سوسائیٹی بناکر بسایا جائے گا، اسرائیل

وادیٔ اردن میں صنعتی علاقے کے قریب 2 ہزار ایکڑ رقبے پر یہودیوں کو ہاؤسنگ سوسائیٹی بناکر بسایا جائے گا ، فوٹو : فائل

اسرائیل نے وادیٔ اردن میں مزید 2 ہزار ایکڑ رقبے پر یہودی آباد کاری کے منصوبوں کا اعلان کردیا۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیل نے دریائے اردن کے نزدیکی علاقے وادیٔ اردن کے 2 ہزار ایکڑ رقبے پر دعویٰ کرتے ہوئے ان زمینوں پر یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اس رقبے پر کاروباری اور صنعتی اضلاع کے قریب سیکڑوں ہاؤسنگ سوسائیٹی یونٹس بنائے جائیں گے جس کی نگرانی صیہونی ریاست کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کریں گے جو انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔


8,000 دونام (1,977 ایکڑ، 800 ہیکٹر) اراضی کا دعویٰ کیا ہے، جس سے نئے ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

نشریاتی ادارے کے مطابق، اس علاقے میں سیکڑوں ہاؤسنگ یونٹس تیار کرنے کا منصوبہ ہے، جو یافیت کی اسرائیلی بستی کے ساتھ ساتھ ایک کاروباری اور صنعتی ضلع کے قریب واقع ہے۔

وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک بھر میں سخت محنت اور حکمت عملی کے ساتھ یہودی بستیوں کی آبادکاری کو فروغ دیتے رہیں گے۔
Load Next Story